مصر،جنسی حملوں میں ملوث 7 افراد کو عمر قید

جمعرات 17 جولائی 2014 07:22

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء) مصر کی ایک عدالت نے دارالحکومت قاہرہ کے مشہور میدان التحریر میں اجتماعات کے دوران خواتین پر جنسی حملوں کے الزامات میں گرفتار سات افراد کو قصور وار قرار دے کر عمر قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان سات افراد پر خواتین پر مجرمانہ حملوں کے چار مختلف واقعات کے الزامات میں فرد جرم عاید کی گئی تھی۔

ان میں جون میں صدر عبدالفتاح السیسی کی حلف برداری کے موقع پر میدان التحریر میں ایک خاتون پر سرعام جنسی حملے کے واقعہ میں ملوث مجرم بھی شامل ہیں۔بدھ کو عدالت کی کارروائی براہ راست نشر کی گئی ہے۔جج نے سات افراد کو قصور وار قرار دے کر عمر قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

ان میں سے تین افراد کو جنسی ہراسانی کے ایک سے زیادہ حملوں میں ملوث ہونے کے جرم میں متعدد مرتبہ عمر قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں اور دو کو بیس ،بیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان تمام مجرموں کو مصر میں حال ہی میں نافذ کیے گئے انسداد ہراسیت کے قانون کے تحت پہلی مرتبہ سخت سزائیں سنائی گئی ہیں۔مصری صدرعبدالفتاح السیسی نے جون میں اپنا منصب سنبھالنے کے بعد جنسی ہراسیت کے خاتمے کے لیے اس نئے قانون پر فیصلہ کن انداز میں عمل درآمد کی ہدایت کی تھی۔اس قانون کے تحت خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے میں ملوث مجرموں کو پانچ سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے اور ان پر بھاری جرمانہ بھی عاید کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :