جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ،ایکٹ آئین سے متصادم ہے، کالعدم قرار دیا جائے، درخواست میں استدعا

جمعرات 17 جولائی 2014 07:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء) جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے اور اس ضمن میں دائر کی گئی درخواست میں ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دینے کی استدعاء کی گئی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی طرف سے معروف وکلاء توفیق آصف ایڈووکیٹ اور احسن ندیم ایڈووکیٹ نے بدھ کو سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے۔

ریاست ایسا کوئی قانون نہیں بناسکتی جس سے شہریوں کے حقوق متاثر ہوں اور آئین کے مطابق شہریوں کو دئیے گئے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ایکٹ آئین کے آرٹیکلز 4‘ 9‘ 19 اور 10A سے متصادم ہے اور آئین سے متصادم کسی قانون کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ ایکٹ سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہوسکتا ہے اسلئے اسے فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 10A کے تحت منصفانہ ٹرائل ہر شہری کا حق ہے لیکن اس قانون کے تحت ایسا ہونا ممکن نہیں۔ اس قانون کے ذریعے ریاستی اداروں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کہ وہ جس کو چاہیں اٹھا کر لے جائیں اور کوئی ان سے نہیں پوچھ سکتا۔