تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے لوڈ شیڈنگ اور انرجی بحران پر حقائق نامہ جاری کر دیا،حکومت بجلی کی کمی پر فوری قابو پا سکتی ہے ، موجودہ بحران میں حکومت کی ناقص پالیسی اور مینجمنٹ ذمہ دار ہے،حقائق نامہ

جمعرات 17 جولائی 2014 07:03

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء)تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے لوڈ شیڈنگ اور انرجی کے موجودہ بحران پر حقائق نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت بجلی کی کمی پر فوری قابو پا سکتی ہے ، وزیر پانی و بجلی نے انرجی کی بحران کی کافی وجوہات بتائی ہیں تاہم موجودہ بحران میں حکومت کی ناقص پالیسی اور مینجمنٹ ذمہ دار ہے ۔

پانی اور بجلی کی وزارت اپنے ماتحت اور متعلقہ چیزوں پر بھی وزارت قابو پانے میں ناکام رہی ہے بجلی کی چوری پر قابو پانا وزارت پانی و بجلی کی ذمہ داری ہے لیکن یہ وزارت اس پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے ۔ بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہونے والا نقصان دو سو ساٹھ ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے ؟بلوں کی عدم ادائیگی پچھلے سال کی نسبت کہی زیادہ ہے ۔

(جاری ہے)

لہذا وزارت کو چاہیے کہ وہ سخت فیصلے کرے اور DISCOانتظامیہ کو اس چیز کا ذمہ دار ٹھہرائے ۔تھنک ٹینک نے سفارش کی ہے کہ وزارت پانی و بجلی کو چاہیے کہ وہ پاور سیکٹر میں گیس کا کوٹہ بڑھا دے کیونکہ حکومت نے پاور سیکٹرسے گیس کاکوٹہ بیس فیصد کم کر کے اس گیس سے مخصوص قسم کی فر ٹیلائزر کمپنیوں کو نوازا جا رہا ہے ۔ جبکہ مہنگے فرنس آئل کی مقدار کو پاور سیکٹر میں چودہ فیصد تک زیادہ بڑھا دیا گیا ہے جس سے بجلی کی پیدوار ی لاگت میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے تھینک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز کے حقائق نامہ میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ مزید پاور جنریشن کے علاوہ بوسیدہ پاور سسٹم کی بہتری پر بھی توجہ دے ،پاور کا موجودہ سسٹم ناقص پالیسیوں لا پرواہ گورننس اور غلط ترجیحات کا شکار ہے اس کے علاوہ اس سسٹم میں سرمایہ کاری کرنے کا بھی فقدان ہے حقائق نامہ میں سفارش کی گئی ہے کہ انتظامی اقدامات اور احتساب کے زریعے پاور سسٹم میں بہتری لائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :