سپریم کورٹ ، حج کرپشن کیس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مرکزی ملزم احمد فیض کی گرفتاری بارے پیش رپورٹ مسترد ، وزارت خارجہ اور ایف آئی ا ے کو ملزم کی وطن واپسی کیلئے اٹھارہ اگست تک کی مہلت

جمعرات 17 جولائی 2014 07:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء)سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مرکزی ملزم احمد فیض کی گرفتاری کے حوالے سے دائر رپورٹ مسترد کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور ایف آئی ا ے کو ملزم کی وطن واپسی کیلئے اٹھارہ اگست تک کی مہلت دے دی ہے اور کہا ہے کہ عدالت نے ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا اور احمد فیض کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کئے تھے ۔

عدالت کو بتایا جائے کہ اب تک وزارت خارجہ اور ایف آئی اے نے اس پر کس حد تک عمل کیاہے جب تک اعجاز افضل خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی اس دوران اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو پاکستان لانے کی کوششیں جاری ہیں رمضان المبارک کی وجہ سے اس پر عملدرآمد نہیں ہوپارہا ہے اس پر عدالت نے کہا کہ پچھلی سماعت پرعدالت نے حکم دیا تھا کہ جو احمد فیض کی عدم گرفتاری کے ذمہ دار افراد کا تعین کیاجائے اور ان کیخلاف کارروائی کی جائے تو اب تک کیا ہوا ہے اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس پر بھی کام جاری ہے عدالت وقت دے جلد ہی ملزم کو پاکستان واپس لے آئینگے ۔

(جاری ہے)

اس پر عدالت نے کہا کہ اب آپ کو ٹائم دے رہے ہیں ملزم کو پاکستان لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم سعودی حکومت سے رابطے میں ہیں رمضان المبارک کی وجہ سے تاخیر ہوگئی ہے ورنہ اب تک ملزم وطن پہنچ چکا ہوتا اس پر عدالت نے سماعت اٹھارہ اگست تک ملتوی کرتے ہوئے ملزم احمد فیض کو وطن واپس لانے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :