وفاقی وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے سرکاری اداروں میں ائر کنڈیشن کا استعمال 20فیصد تک لانے اور 30ہزار حکومتی افسران کو لگاتار زائد بجلی کی سہولت واپس لینے کی تجاویز پیش کردی

جمعرات 17 جولائی 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء) وفاقی وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے سرکاری اداروں میں ائر کنڈیشن کا استعمال 20فیصد تک لانے اور 30ہزار حکومتی افسران کو لگاتار زائد بجلی کی سہولت واپس لینے کی تجاویز پیش کردی ہیں ۔ ڈبل ذرائع سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی استعمال کی جاتی ہے اس پر قابو پانے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ تین گھنٹے کم ہوسکتی ہے ۔

وزیراعظم ہاؤس ، ایوان صدر ، گورنر وزیراعلیٰ کے گھروں اور دفاتر کوبھی لوڈ شیڈنگ کے دائرہ کار میں لایا جائے ۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ وفاقی وزارت پانی و بجلی نے وزیراعظم پاکستان کو ایک رپورٹ ارسال کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں نیپرا قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے وفاق اورصوبوں کے تیس ہزار سے زائد حکومتی ملازمین نے ڈبل سورس سپلائی حاصل کرکے بجلی میں کمی کا سبب بن رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تقریباً آٹھ سو سے ہزار میگا واٹ تک اضافی بجلی استعمال کی جارہی ہے ۔ وزارت پانی و بجلی ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ حکومت کو تمام سرکاری دفاتر میں ائر کنڈیشن کے استعمال کو ساٹھ فیصد سے بیس فیصد تک لانا ہوگا اور غیر ضروری ائر کنڈیشن بند کرانا ہوں گے اس اقدام سے تیرہ سو سے زائد میگا واٹ بجلی کی بچت ہوسکتی ہے جس سے لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :