سینیٹ کی استحقاق کمیٹی کو پی آئی اے کی خراب کارکردگی اور سٹاف کے مسافروں سے نامناسب رویے پر تشویش کا اظہار،چیئرمین پی آئی اے کو متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کر نے کی ہدایت،ایف بی آر کو ایران سے تیل کی سمگلنگ روکنے کیلئے ڈیوٹی سٹرکچر پر نظرثانی کی ہدایت، بعض آئل کمپنیوں کے ٹینکرز بھی تیل کی سمگلنگ میں شامل ہیں،سینیٹر جعفر اقبال بلوچ

جمعرات 24 جولائی 2014 08:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے پی آئی اے کی خراب کارکردگی اور سٹاف کے مسافروں سے نامناسب رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے چیئرمین پی آئی اے کو متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کر نے کی ہدایت کی ہے جبکہ ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ ایران سے تیل کی سمگلنگ روکنے کیلئے ڈیوٹی سٹرکچر پر نظرثانی کرے۔

بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹر ز اسلا م الدین شیخ، افراسیاب خٹک ، عبدالرؤف ، چوہدری محمد جعفر اقبال ، شرالہ ملک اور محمد طلحہ محمود کے علاوہ وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب ، سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شیرالہ ملک کی تحریک استحقاق پر بحث کی گئی۔ کمیٹی نے پی آئی اے کی خراب کارکردگی اور پی آئی سٹاف کا مسافروں سے نامناسب رویے پر سخت ناگواری کا اظہار کیا۔ اجلاس میں سینیٹر شرالہ ملک کی طرف سے پی آئی اے کے سٹاف کے خلاف تحریک استحقاق پر بحث کی گئی۔ مذکورہ سینیٹر نے کمیٹی کو آگا ہ کیا کہ پی آئی اے نے تین دفعہ اُن کی فلائٹ بدلتے ہوئے غلط ایئرکرافٹ کا بورڈنگ پاس جاری کیا جس پر ایک خاتون ہونے کی حیثیت سے انہیں ایئرپورٹ پر سخت مشکلات اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ۔

کمیٹی ممبران نے سینیٹر شرالہ ملک کی تائید کرتے ہوئے پی آئی اے کی ناقص کارکردگی پر بہت سے سوالات اُٹھائے، ممبران نے چیئرمین کمیٹی سے درخواست کی کہ اس معاملے کو نظر اندا ز نہ کیا جائے اور اسے عوامی مسئلہ سمجھتے ہوئے متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ خواتین قابل احترام ہیں چنانچہ اس طرح کے واقعات سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے پی آئی اے کو قانون کے تحت متعلقہ سینئر پی ایس او( چیک ان ایجنٹ) کو معطل کرنے اور فوری تفتیش کی ہدایت کی۔اس موقع پر پی آئی کی طرف سے کمیٹی کو دی گئی بریفنگ پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا اور اسے پارلیمنٹرین کے استحقاق کو مجرو ح کرنے کے مترادف قرار دیاگیا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں ایران سے تیل کی سمگلنگ کو روکنے کے حوالے سے سینیٹر محمد طلحہ محمود کی ایف بی آر کے خلاف پیش کی گئی تحریک استحقاق کو بھی واپس لے لیا گیا ۔

سینیٹرجعفر اقبال نے کہا کہ سندھ ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں سرے عام سٹرکوں پر تیل فروخت کیا جا رہا ہے ۔ جسے روکنے کی اشد ضرورت ہے ۔ بعض آئل کمپنیوں کے ٹینکرز بھی ایرانی تیل کی سمگلنگ میں شامل ہیں ۔ ایران کی سر حد کیساتھ جہاں پاکستانی چیک پوسٹ بنائی جاتی ہے اگلی جگہ سے سمگلنگ کا راستہ بنا لیا جاتا ہے ۔سینیٹر عبدالروف نے تجویز کیا کہ ایران سے سمگل شدہ تیل کو روکنے کیلئے قانونی رستے اپنائے جائیں ۔

حاجی عدیل نے کہا کہ موجودہ سمگلنگ کو روکنا مشکل ہے قانونی قواعد و ضوابط کے مطابق اس مال پر ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنایا جائے ۔چیئرمین کمیٹی نے اس حوالے سے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ تیل کی سمگلنگ پر ٹیکس کے حوالے سے غور وخوض کیا جائے تاکہ حکومت کو ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کی آمدن میسر ہو سکے۔