اسلام آباد کی بہتر سیکورٹی اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے 700 نئے سیکورٹی اہلکار بھرتی اور 400 اہلکاروں کو ریگولر کیا جائے گا،آئی جی پولیس اسلام آباد، کل شام تک سیکٹر آئی 16 میں غیر قانونی قبضہ گروپس سے زمین واگزار کرانیکی یقین دہانی،قابل لوگوں کو بھرتی کریں تاکہ سیکورٹی کے معاملات بہتر بنائے جا سکیں،چیئرمین ارجنٹائن پارک کا 50 فیصد حصہ پولی کلینک کو دے رہے ہیں 55 ملین روپے کی ادائیگی کا مسئلہ تھاجو حل کر لیا گیا ہے،چیئرمین سی ڈی اے، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزیر کیڈ کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا

جمعرات 24 جولائی 2014 08:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2014ء )آئی جی پولیس اسلام آبادآفتاب چیمہ نے سینٹ کی کمیٹی کو بتایاہے کہ اسلام آباد کی بہتر سیکورٹی اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے 700 نئے سیکورٹی اہلکار بھرتی کیے جائیں گے اور 400 کنٹریکٹ اہلکاروں کو ریگولر کیا جائے گا، کل شام تک سیکٹر آئی 16 میں ترقیاتی کاموں کے لئے غیر قانونی قبضہ گروپس سے زمین واگزار کرا لی جائے گی جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قابل لوگوں کو بھرتی کریں تاکہ سیکورٹی کے معاملات بہتر بنائے جا سکیں۔

چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ ارجنٹائن پارک کا 50 فیصد حصہ پولی کلینک کو دے رہے ہیں 55 ملین روپے کی ادائیگی کا مسئلہ تھااور کچھ قانونی مسائل بھی تھے جن کو حل کر لیا گیا ہے ۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزیر کیڈ کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سعید غنی کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹر زحافظ حمد اللہ ،باز محمد خان اور امرجیت کے علاوہ وفاقی وزیر برائے پیڑولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی،سیکرٹری برائے پیڑولیم و قدرتی وسائل عابد سعید ،قائم مقام سیکرٹری کیڈ محمد اصغر چوہدری ،سیکرٹری پارلیمانی امور منظو ر اے خان، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پولی کلینک ڈاکٹر زاہد ،چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل،جی ایم ٹیکنیکل آئیسکو، جی ایم سوئی نادرن گیس پائپ لائن،پمز حکام اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کے اجلاس میں اسلام آباد کے سیکٹر I-16 میں بجلی، گیس، پانی، پولیس اسٹیشن ،چیک پوسٹ اور سینیٹر کرنل طاہر حسین مشہدی کے سینیٹ اجلاس میں پوچھے گئے سوال برائے پمز اور وفاقی گورنمنٹ پولی کلینک ہسپتال کے انفراسٹرکچر کو بڑھانے ،سینیٹر امرجیت کے سینیٹ اجلاس میں پوچھے گئے سوال برائے بری کورٹ سوات کو قدرتی گیس کی سپلائی کے منصوبے اور ڈسٹرکٹ ہسپتال ترلائی کو قائم کرنے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

فنکشنل کمیٹی کو آئی جی پولیس اسلام آباد نے بتایا کہ سیکٹر آئی 16 میں ایک پولیس چوکی قائم کی گئی ہے جہاں 15 اہلکار فرائض سرانجام دے رہے ہیں ایک گاڑی اور دو موٹر سائیکل ہیں موجودہ سیکورٹی کی صورتحال کی وجہ سے ہمارے پاس سٹاف بہت کم ہے ہمارے 105 اہلکار تھانہ ترنول میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں ملک کی صورتحال بہتر ہونے پر زیادہ سٹاف فراہم کر دیا جائے گا ۔

جس پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ 700 نئے اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری ہو چکی ہے اور 400 کنٹریکٹ ملازمین کو بھی ریگولر کر دیا جائے گا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قابل لوگوں کو بھرتی کریں تاکہ سیکورٹی کے معاملات بہتر بنائے جا سکیں۔آئی 16 میں پولیس اسٹیشن قائم کرنے کے حوالے سے چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم نے جگہ فراہم کر دی ہے اور پی سی ون بنا کے پلاننگ کمیشن کو منظوری کیلئے بھیج دیا گیا ہے البتہ موجودہ رواں مالی سال میں اس منصوبے کو پی ایس ڈی پی میں شامل نہیں کیا گیا جس پر کمیٹی نے پلاننگ کمیشن کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔

ترلائی ہسپتال قائم کرنے کے حوالے سے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ اس منصوبے کی لاگت 1.9 بلین روپے ہو گی پی سی ون بنا لیا گیا ہے جاپان کی جیکا کمپنی اس سکیم میں دلچسپی رکھتی ہے اور پلاننگ کمیشن سے منظور ی کے بعد رسمی طور پر جیکا کمپنی کو فنڈز کی فراہمی کیلئے درخواست کریں گے جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں ترلائی ہسپتال کیلئے حکومت اور ڈونر کی طرف سے فراہم کیے جانے والے فنڈز کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔

سیکٹرآئی 16 میں گیس کی سپلائی کے حوالے سے چیئرمین سی ڈی اے نے کمیٹی کو بتایا کی اس سلسلے میں ساری ادئیگی کر چکے ہیں اور اس سیکٹر میں بہت سے مسائل تھے جس کی وجہ سے سکیم تاخیر کا شکار ہوئی سیکٹر آئی 14 میں ایک آدمی نے ایک کمرہ بنا کر گیس سپلائی لائن متاثر کی ہے کل سی ڈی اے اورسوئی سدرن گیس پائپ لائن لمیٹیڈ کمپنی کے حکام کے ساتھ مل کر زمین کو واگزارکروالیں گے جس پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ پہلے کمیٹی کا جب اجلاس ہوا تھا تو لگتا تھا کہ سیکٹر I-16 کا کام پندرہ دن میں ختم ہو جائے گا مگر آج کی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اداروں کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے یہ کام سالوں تک چلے گا، کمیٹی سی ڈی اے کو تین دن کی مہلت دیتی ہے کہ وہ سیکٹر I-16 کے ترقیاتی کاموں کے لئے تمام قبضہ گروپس سے زمین واگزار کرا کے پانی و بجلی اور گیس کے تمام کاموں کو وقت پر مکمل کروائے ۔

ارجنٹائن پارک تک وفاقی گورنمنٹ پولی کلینک ہسپتال کے توسیعی منصوبے کے حوالے سے کمیٹی کو آگا ہ کیا گیا کہ سمری کیبنٹ ڈویژن کو بھیج دی گئی ہے اور وزیر اعظم کی منظوری کے بعد منصوبے پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ قانون کے مطابق سمری کیڈ کے ذریعے وزیراعظم کو جانی چاہے تھی اور ارجنٹائن پارک کا 50 فیصد حصہ پولی کلینک کو دے رہے ہیں 55 ملین روپے کی ادائیگی کا مسئلہ تھااور کچھ قانونی مسائل بھی تھے جن کو حل کر لیا گیا ہے ۔

سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ سینیٹر امر جیت کے مسئلے کو ایک ماہ کے اندر حل کر لیا جائے گا گیس کی سپلائی کیلئے این ایچ اے سے این او سی درکار ہے وہ ہم حاصل کر لیں گے ۔ فنکشنل کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے کیڈ کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔