اسلام آباد، زخمی مظاہرین کو پولیس کی گرفتاریوں سے بچانے کیلئے دھرنے میں عارضی ہسپتال قائم ،رضاکار سارا دن زخمیوں کا علاج کرتے رہے

منگل 2 ستمبر 2014 08:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء )پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی ہونے والے مظاہرین کو فوری طبی امداد پہنچانے کے لئے پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف نے پاک سیکریٹریٹ کے باہر عارضی موبائل ہسپتال قائم کر لئے۔ پیر کے روز کانسٹی ٹیوشن ایونیو پر پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے مظاہرین کی پولیس کے ساتھ متعدد جھڑپیں ہوئیں۔

اس دوران یہ بات مشاہدہ میں آئی کہ جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے والے مظاہرین کو علاج کے لئے دارلحکومت کے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کی بجائے ایمبولینسوں کے زریعے پاک سیکریٹریٹ کے قریب قائم ان عارضی ہسپتالوں میں منتقل کیا جاتا رہا جہاں زخمی مظاہرین کوابتدائی طبئی امداد فراہم کی جاتی رہی ۔ یہ عارضی ہسپتال ایمبولینس کے اندر اور ارد گرد میز رکھ کر ان پر تمام ضروری طبی آلات رکھ کر بقائم کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایک عارضی ہسپتال میں خدمات سر انجام دینے والی ایک رضاکار خاتون نیخبر رساں ادارے کو بتایا کہ وہ لاہور میں میڈیکل کی طالبہ ہیں اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے نظریات سے اتفاق رکھتیں ہیں اور انقلاب کے دوران زخمی ہونے والے مظاہرین کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لئے رضاکارانہ طور پر خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ابتداء میں زخمیوں کو سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کیا جاتا رہا تاہم پھر پولیس کی جانب سے ان زخمی مظاہرین کو ہسپتالوں کی بجائے تھانوں میں منتقل کر کہ گرفتار کرنے اور بسا اوقات ہسپتالوں سے زخمیوں کو حراست میں لینے کے باعث اب یہاں دھرنے میں ہی ان کووسائل کی شدید کمی کے باوجود فوری ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے تا کہ وہ پولیس کی پہنچ اور انتقامی کارروائیوں سے محفوظ رہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید بتایا کہ ان عارضی ہسپتالوں بلاشبہ کافی مسائل کا سامنا ہے جن کے مقابلے میں وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں تاہم رضاکار اپنی ہمت اور صلاحیت کے مطابق انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکاء کی بھرپور امداد کرنے کی کوشیش کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :