قوم کے منتخب نمائندے چور دروازوں سے اسمبلی میں آنے پر مجبور ہیں،عبدالغنی بنگش،پی ٹی وی پر حملہ سافٹ کو تھا ،آرٹیکل245کے بعد فوج کیا کر رہی ہے، وزیر داخلہ مکمل سچ بتائیں،پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 4 ستمبر 2014 08:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4ستمبر۔2014ء)اے این پی کے رکن سینٹ سینیٹرعبدالغنی بنگش نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی)پر حملہ سافٹ کو تھا کیونکہ اس ملک میں جب بھی مارشل لاء لگا تو سب سے پہلے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو پر حملہ کیا گیا،نوازشریف مسلم لیگ ن کے نہیں پوری قوم کے وزیر اعظم ہیں کسی چور دروازے سے اس ایوان میں وہ نہیں بلکہ انہیں منتخب کیا گیا ہے۔

آرٹیکل 245کے نفاذ کا مطلب یہاں پر موجود آرمی کے جوان بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہے پھر وزیر داخلہ ایوان کو آدھا سچ کیوں بتا رہے ہیں، پوری قوم کے منتخب نمائندے چور دروازوں سے اسمبلی میں آنے پر مجبور ہیں اور ایوان کے مرکزی دروازوں پر تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے بد معاش بیٹھے ہیں، آرٹیکل 245کے نفاذ کے باوجود پارلیمنٹ ہاوٴس میں خیمہ بستی آباد ہونا معنی خیز ہے اور واضح پیغام ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے آج تک دو روز بھی جیل نہیں کاٹی، وہ 76لاکھ ووٹوں کا دعوی کرتے ہیں اس کا دس فیصد سات لاکھ 60ہزار، اس کا ایک فیصد 76ہزار ،اس کا آدھا فیصد 38ہزار اور 2.5فیصد 18ہزار بنتا ہے مگر عمران خان تو 18ہزار لوگوں کو بھی اکٹھا نہیں کر سکے اور مطالبہ منتخب وزیر اعظم سے استعفی کا کر رہے ہیں۔

بدھ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک ایک کھوٹے سکے کے دورخ ہیں،انہوں نے سوچا تھا کہ ان کے بدمعاشوں کی وجہ سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س میں کوئی بھی شریک نہیں ہوگا مگر اس ایوان کے تمام ارکان نے اجلا س میں شرکت کر کے انہیں پیغام دے دیا ہے کہ وہ طاقت کے زور پر اپنا ایجنڈہ مسلط نہیں کرسکتے ۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے انہیں کوئی ہمدردی نہیں ہے مگر نواز شریف صرف مسلم لیگ ن کے نہیں اس ایوان اور پوری پاکستانی قوم کے منتخب وزیر اعظم اعظم ہیں۔عمران خان نے تو دو دن کی جیل بھی نہیں کاٹی وہ اوپر سے اتر کر وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں جبکہ کینیڈین مولوی کے بارے میں بات ہی نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے حکومت سے وضاحت پیش کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے آدھی بات کیوں بتائی ہے ، اگر آرٹیکل 245حکومت نے اپنی مرضی سے نافذ کیا ہے تو پھر یہاں موجود فوجی جوان وزارت داخلہ کے ماتحت ہیں اور اگر زبردستی نافذ کروایا گیا ہے کہ تو پھر اس پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم یہ اس بات پر حیران ہے کہ آرٹیکل 245کے نفاذ کے باوجود تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے بدمعاش اسمبلی کے اندر کس طرح پہنچ گئے، آج وہ اسمبلی کے مرکز ی دروازوں پر بیٹھے ہیں اور منتخب اراکین اسمبلی چور دروازوں سے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملے کر نے والے حملہ آوروں کو صرف ہار نہیں پہنائے گئے باقی سب کچھ کیا گیا ہے اور انہیں تھپکی دے کر بھیجا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملہ سافٹ کو تھا اور آج بھی ایوان کی راہداریوں پر انہوں نے اپنے بندے کھڑے کر رکھے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ تو پانچ ہزار لوگ ہیں اگر 50ہزار لوگ بھی بیٹھے ہوں تو صرف ہمیں کہا دیا جائے اور اگر 24گھنٹوں میں ان کو نہ نکالیں تو ان کا نام بدل دیا جائے ، یہ پوری قوم کے ایوان پر حملہ اور پاکستان کے نام پر بدنما دھبہ ہے، اگر اس ایوان میں رہنا ہے تو عزت کے ساتھ رہنا ہے، حکومت اور وزارت آنی جانی ہے لیکن اگر حکومت کرنی ہے تو عزت کے ساتھ کرنی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ عمرن خان نے دھاندلی کے ذریعے خیبر پختونخواہ میں کامیابی حاصل کی ہے کیونکہ وہ 76لاکھ ووٹ حاصل کرنے کے دعویدار ہیں اور 76لاکھ کا .25فیصد 18ہزار ہوتا ہے مگر نواز شریف 18ہزار لوگ بھی لیکر نہیں آ سکے ۔

متعلقہ عنوان :