پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے کہنے پہ شاہ محمود قریشی کو بولنے کی اجازت دی گئی ، پارلیمان میں سب کو بولنے کی اجازت ہوتی ہے،سچ اور جھوٹ کا فیصلہ کسی شخص نے نہیں کرنا۔خورشید شاہ

جمعرات 4 ستمبر 2014 08:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4ستمبر۔2014ء)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے کہنے پہ شاہ محمود قریشی کو بولنے کی اجازت دی گئی جبکہ سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمان میں سب کو بولنے کی اجازت ہو تی ہے۔سچ اور جھوٹ کا فیصلہ کسی شخص نے نہیں کرنا۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں زاہد حامد کی تحریک پر بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ایک حصے کے واپس آنے پر انہیں خوش آمدید کہتے ہیں اور تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر کو بات کرنے کا موقع دیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں سب کو بولنے کی اجازت ہے۔بولنے دیا جائے ۔سچ اور جھوٹ کا فیصلہ کسی شخص نے نہیں کرنا ۔پارلیمان کی تقدس کی بات کرتے ہیں انہیں بولنے دیا جائے۔قبل ازیں تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی جب ایوان میں بات کر رہے تھے کہ اجلاس میں مسلم لیگ نواز کے اراکین انہیں بولنے نہیں دے رہے تھے جبکہ سپیکر نے سید خورشیدشاہ کی سفارش پر شاہ محمود قریشی کو بولنے کی اجازت دی