اسلام آباد ہائی کورٹ نے دارالحکو مت میں رکھے گئے تمام غیر ضروری کنٹینر ہٹانے اور پولیس کے زیر استعما ل تعلیمی ادارے خالی کرا نے کے احکامات جاری کر دیئے، دھرنے کی سکیورٹی دینا انتظامیہ کا کام ہے ان بچوں کا کیا قصور ہے جن کے سکول بند پڑے ہیں، جسٹس اطہر من اللہ

بدھ 10 ستمبر 2014 06:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے لئے اسلام آباد میں رکھے گئے تمام غیر ضروری کنٹینر ہٹانے کے احکامات جاری کر دیئے۔ عدالت نے اسلام آباد کے فیڈرل سکولز پولیس کے زیر استعما ل خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیئے اور مقامی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔منگل کے روز جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

درخواست گزار کے وکیل اکرام چوہدری عدالت میں پیش ہوئے ۔ابتدائی سماعت کے دوران مریم خان نے عدالت میں پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کو دھرنوں کے اجازت نامے عدالت میں جمع کرائے۔ انہوں نے عدالت میں پولیس کے زیر استعمال سکولوں کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں دھرنے کی ڈیوٹی کے لئے دوسرے اضلاع سے آنے والی پولیس کے لئے 60 کے قریب سکول زیر استعمال ہیں ۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ دھرنے کی سکیورٹی دینا انتظامیہ کا کام ہے ان بچوں کا کیا قصور ہے جن کے سکول بند پڑے ہیں اور ان کا تعلیمی کیرئیر تباہ ہو رہا ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر رکھے گئے کنٹینروں کی وجہ سے روانگی میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں اور ان تاجروں کا بھی نقصان ہو رہا ہے ۔مقامی انتظامیہ سڑکوں پر غیر قانونی طور پر لگائے گئے کنٹینروں کو ہٹائے ۔عدالت نے مزید کیس کی سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی۔د

متعلقہ عنوان :