سندھ میں سیلا ب کی ممکنہ صو رتحا ل سے نمٹنے کے لئے حکو مت نے اقدا ما ت کو حتمی شکل دیدی ،شہریو ں کے جا ن و ما ل کی حفاظت کے لئے تما م ادا رو ں کے ملا ز مین کی چھٹیا ں منسو خ ،دریا ئے سندھ میں رواں سال چھ سے ساڑھے چھ لاکھ کیوسک پانی آنے کی توقع،کچے کے علاقے زیا دہ متاثر ہو سکتے ہیں،ندوں کو کوئی خطرہ نہیں، تمام ڈسٹرکٹ کے کمشنرز کو کچے کے علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کرنے کے احکامات

بدھ 10 ستمبر 2014 06:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)سندھ میں سیلا ب کی ممکنہ صو رتحا ل سے نمٹنے کے لئے حکو مت نے اقدا ما ت کو حتمی شکل دے دی ہے شہریو ں کے جا ن و ما ل کی حفاظت کے لئے تما م ادا رو ں کے ملا ز مین کی چھٹیا ں منسو خ کر دی گئیں ہیں ۔دریا ئے سندھ میں رواں سال چھ سے ساڑھے چھ لاکھ کیوسک پانی آنے کی توقع ہے، جس سے کچے کے علاقے زیا دہ متاثر ہو سکتے ہیں تاہم بندوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

گڈو سے کوٹری تک کچے کے علا قے میں قیا م پزیر26لا کھ پر مشتمل آبادی ہے جبکہ گڈو سے سکھر تک کی 8لاکھ کی آبادی اس سیلا ب سے متاثر ہو نے کے خدشا ت ظا ہر کئے گئے ہیں اور اس حوالے سے متعلقہ تمام ڈسٹرکٹ کے کمشنرز کو کچے کے علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کرنے کے احکامات دے دئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار سیکرٹریز بحالی روشن شیخ نے سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار شالوانی، ڈائریکٹر جنرل پروویشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سلمان شاہ، ایڈیشنل سیکرٹری آبپاشی اسلم انصاری، ایڈیشنل ریلیف کمشنر شریف شیخ، ڈائریکٹر آپریشن پی ڈی ایم اے اخلاق، چیف میٹرولوجسٹ توصیف احمداور دیگر کے ہمراہ منگل کو سندھ سیکرٹریٹ بلڈنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

روشن شیخ نے کہا کہ سندھ میں 15ستمبر کے بعد کسی بھی وقت پنجاب سے سیلاب کا ریلہ داخل ہوسکتا ہے ۔سیلا بی پانی کا ریلہ آنے کے خدشا ت ظا ہر کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 8سے 9لاکھ کیوسک پانی آنے کی خبروں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے اور اس سلسلے میں کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیلاب کا 4لاکھ کیوسک پانی سندھ میں داخل ہوتا ہے تو اس سے کچے کے علاقے متاثر ہوتے ہیں اس لئے رواں سال بھی کچے کے علاقوں میں مقیم افراد متاثر ہونگے ۔

بدھ سے لاڑکانہ کی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو کچے کے علاقے سے نکالنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ نے رواں سال سیلاب سے متا ثرہ افرا د کے لئے انتظا ما ت کر لئے گئے ہیں اور کسی قسم کا خو ف پھیلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے گذشتہ دو ماہ سے سیلابی صورت حال کو مکمل طور پر مانیٹر کررہی ہے اور اس سلسلے میں سکھر اور لاڑکانہ کی ضلعی انتظامیہ سے بھی مکمل رابطہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک آرمی نیوی کے ساتھ بھی مکمل رابطہ ہے اور انہیں اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت، لائیو اسٹاک اور دیگر محکموں سے بھی مکمل رابطہ ہے اور انہیں بھی پل پل کی رپورٹ سے آگاہ کیا جارہا ہے جبکہ محکمہ صحت کو کچے سے متاثر ہونے والوں کے علاج معالجہ اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کرنے کی ہدایات دے دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو دو دو کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ سندھ حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہے جبکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورت حال سے نبردآزما ہونے کے لئے تمام مشینری کو بھی اسٹینڈ بائی کرلیا گیا ہے۔ سلمان شاہ نے مزید کہا کہ رواں سال تھرپارکر ڈسٹرکٹ میں نارمل سے زیادہ اب تک بارشیں ہوئی ہیں اور امید ہے کہ آئندہ 4سے 5روز کے دوران وہاں مزید بارشیں ہوں گی، جس سے اس سال وہاں قحط سازی کی صورت حال کنٹرول میں رہے گی۔

اس موقع انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے تھرپارکر اور اطراف کے قحط زدہ علاقوں میں ایک ارب 20کروڑ کی گندم مفت تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، جس میں سے 60ہزار بوری گندم متاثرین میں تقسیم کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران سندھ حکومت نے تھرپارکر میں 3ارب 60کروڑ روپے کی مفت گندم تقسیم کی ہے۔ اسی طرح کاچھو، تھانہ بولان، جامشورو اور ٹھٹھہ ڈسٹرکٹ میں بارشیں نہ ہونے کے باعث وہاں قحط کی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے، جس کے لئے پی ڈی ایم اے مکمل طور پر صورت حال کو مانیٹر کررہی ہے۔

جبکہ کوہستان اور ٹھٹھہ ڈسٹرکٹ میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے مفت ہینڈ پمپس کی تقسیم کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور بالخصوص پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سندھ میں سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تمام تر اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور اس سال امید ہے کہ کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہ ہو۔ البتہ اس سلسلے میں کچے میں رہنے والوں کو بھی ضلعی انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرنا ہوگا اور ان کی ہدایات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :