بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی روا ں ما ہ کے آ خر میں امریکی صدر اوباما سے ملا قا ت کرینگے،مودی کی ملا قات 29اور 30 ستمبر کو وائٹ ہاوٴس میں ہو گی ، ملا قات میں افغانستان کی صورتحا ل سمیت اہم امور پر تبا دلہ خیا ل ہو گا ،وائٹ ہا وس ،وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد مودی کا یہ اولین دورہ امریکہ ہو گا

بدھ 10 ستمبر 2014 06:51

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2014ء)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، جن پر کبھی امریکا میں داخلے پر پابندی عائد تھی، رواں ماہ کے آخر میں امریکا کا دورہ کر رہے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق وہ 29، 30 ستمبر کو صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاوٴس میں ملاقات کریں گے۔رواں برس مئی میں قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی زبردست کامیابی کے نتیجے میں وزارت عْظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد سے نریندر مودی کا یہ اولین دورہ امریکا ہو گا۔

بھارتی ریاست گجرات کے سابق وزیراعلیٰ نریندر مودی کو سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بْش کی انتظامیہ کی طرف سے 2005ء میں بتایا گیا تھا کہ انہیں گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات میں ملوث ہونے کے الزامات کے باعث امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

تاہم جب گذشتہ برس یہ بات واضح ہو گئی کہ مودی بھارت کے نئے وزیراعظم ہو سکتے ہیں تو موجودہ صدر باراک اوباما کی انتظامیہ کی طرف اشارہ دیا گیا کہ نریندر مودی کی امریکا آمد پر کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔

وائٹ ہاوٴس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ”دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے تاکہ امریکا اور بھارت کے درمیان اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کو پھیلایا اور گہرا کیا جا سکے۔“ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ”اس ملاقات میں معاشی نمو میں بہتری، سکیورٹی تعاون بڑھانے اور دونوں ممالک اور دنیا کے حق میں فائدہ مند ثابت ہونے والے معاملات پر مل کر کام کرنے کے حوالے سے بات کی جائے گی۔

دونوں رہنما علاقائی معاملات پر بھی اپنی توجہ مرکوز کریں گے، جن میں افغانستان میں حالیہ پیشرفت، شام اور عراق کے علاوہ ایسے دیگر معاملات بھی شامل ہیں، جہاں امریکا اور بھارت مثبت نتائج کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔وائٹ ہاوٴس سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ”صدر پر امید ہیں کہ وہ وزیراعظم کے ساتھ مل کر امریکا اور بھارت کے درمیان سٹریٹجک پارٹنر شپ کے وعدے کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے جو دونوں ممالک کے عوام اور دنیا کے لیے مفاد میں ہے۔

متعلقہ عنوان :