داعش مخالف عالمی اتحاد کا حصہ بنیں گے، آسٹریلوی وزیر اعظم،عراق بھجوائے گئے طیاروں میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے، عراق میں طیاروں کی ڈیپلائمنٹ کا معاملہ طوالت والا ہے، یقینا اس پر ہفتے اور مہینے لگ سکتے ہیں،ٹونی ایبٹ

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 09:49

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اکتوبر۔2014ء)آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ آسٹریلوی فضائیہ داعش مخالف عالمی اتحاد کے ساتھ عراق میں کارروائیاں شروع کرے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی طرف سے اس باضابطہ اعلان کی اس وقت سے توقع کی جا رہی تھی جب دو ہفتے قبل چھ آسٹریلوی'' ایف اے 18 ایف سپر ہارنیٹ ''جیٹ طیاروں کو متحدہ عرب امارات بھجوایا گیا تھا۔

اس امر کی درخواست امریکا کی طرف سے آئی تھی۔وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں طیاروں کی ڈیپلائمنٹ کا معاملہ طوالت والا ہے، یقینا اس پر ہفتے اور مہینے لگ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا '' یہ درست ہے کہ یہ طیارے جنگی مقاصد کے لیے گئے ہیں لیکن یہ سب کچھ انسانی بنیادوں پر جا رہا ہے تاکہ عراقی عوام اور بالاخر آسٹریلیا کے عوام کو داعش کے قاتلوں سے تحفظ دلایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ داعش کو اس کے گھر میں اور باہر برباد و خوار کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ مکمل طور پر آسٹریلیا کے مفاد میں ہے کہ اس کے خلاف مہم آگے بڑھے۔واضح رہے آسٹریلوی کابینہ کے سات ارکان پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی نے عراق کی طرف سے درخواست آنے پر راتوں رات اس کی منظوری دے دی ہے۔اس سے پہلے دو آسٹریلوی طیارے جن میں ایک ای سیون اے اور کے سی 30 اے شامل تھے بدھ کی رات کے آخری حصے میں عراق پر پرواز کر چکے ہیں۔ ان میں سے اول الذکر جاسوسی کرنے والا اور دوسرا طیارہ ایندھن بھرنے کے کام آتا ہے۔

متعلقہ عنوان :