پاکستان پیپلزپارٹی کے غربت کے خاتمے کے معروف پروگرام کانام تبدیل کرنے میں ناکامی پربے نظیر انکم سپورٹ پروگرام انظامیہ کی مدد سے لوگوں کوان کے موبائل نمبروں پرپیغامات کے ذریعے پیسے وصول کرنے کے لیے جھوٹے پیغامات،بے نظیر بھٹو شہید کی شخصیت کوداغدار کرنے کی مذموم کوششیں ،پروگرام کانام صرف ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے ہی بدلاجاسکتاہے، معاملے پرورلڈبنک اور ایشیائی ترقیاتی بنک کا سخت تشویش کااظہار ، چیئرمین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کا جعلی ایس ایم ایس پیغامات کے مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس،اعلیٰ حکام کو ہدایات جاری کیں

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 09:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اکتوبر۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے غربت کے خاتمے کے معروف پروگرام کانام تبدیل کرنے میں ناکامی پربے نظیر انکم سپورٹ پروگرام انظامیہ کی مدد سے لوگوں کوان کے موبائل نمبروں پرپیغامات کے ذریعے پیسے وصول کرنے کے لیے جھوٹے پیغامات پھیلائے جارہے ہیں اور بے نظیر بھٹو شہید کی شخصیت کوداغدار کرنے کیمذموم کوششیں کی جارہی ہیں ،پروگرام کانام صرف ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے ہی بدلاجاسکتاہے اس معاملے پرورلڈبنک اور ایشیائی ترقیاتی بنک نے سخت تشویش کااظہار کیاہے ،جبکہ چیئرمین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) انور بیگ نے ایک بار پھر جعلی ایس ایم ایس پیغامات کے مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کو ہدایات جاری کیں ہیں ذرائع نے خبر رساں ادارے کوبتایاہے کہ بی آئی ایس پی کی انتظامیہ کی مبینہ طورپر ملی بھگت کے ذریعے سادہ لوح شہریوں کو جھوٹے پیغامات کے ذریعے مسلسل لوٹاجارہاہے جس کامقصد اس پروگرام کو بدنام کرناہے تاکہ آئندہ سے اس پروگرام کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کانام نہ دے سکے ،ذرائع کا کہناہے کہ بی آئی ایس پی کے بعض نمبروں کے ذریعے بھی اس طرح کی مہم شروع کی گئی ہے

جو اگر نہ روکاگیاتواس سے نہ صرف عام شہریوں کواپنی قیمتی دولت سے ہاتھ دھوناپریں گے بلکہ اس سے بے نظیر بھٹوشہید کے نام کوبھی نقصان ہوگاجبکہ چیئرمین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) انور بیگ نے ایک بار پھر جعلی ایس ایم ایس پیغامات کے مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کو ہدایات جاری کیں ہیں -یہ ہدایات بی آئی ایس پی کو موصول شکایات پر جاری کی گئی ہیں جن میں معاشرے کے تمام طبقات کو بی آئی ایس پی سے نقد رقم کی واپسی کے وعدے پر دیئے گئے پیغامات کے ذریعے رقم سے محروم کیا گیا-چیئرمین بی آئی ایس پی نے پروگرام کے حکام کو سرکار ی ایجنسیوں کو ارسال کی گئی شکایات پر عمل کرنے اور اس معاملے پر مثبت کارروائی کو تیز کرنے کے احکامات بھی جاری کئے-یہ مسئلہ ایک طویل عرصے سے جاری ہے اور چیئرمین بی آئی ایس پی کی ہدایات پر ماضی میں بھی وفاقی ایجنسیوں اور ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ ملاقاتیں کی گئی تھیں-اس معاملے کے حل کیلئے صوبائی حکام کو بھی بورڈ پر لیا جا چکا ہے- دھوکہ دہی کی اِس ایس ایم ایس سروس کے استعمال سے بی آئی ایس پی کو شدید تشویش لاحق ہے کیونکہ اس سے ادارے کی اچھی ساخت کو نقصان پہنچ رہا ہے- اس بات کا اعادہ کرنا بھی ضروری ہے کہ بی آئی ایس پی ایک شفاف ادارہ ہے اور یہ ایس ایم ایس یا موبائل سروس کے ذریعے مستحقین کو فہرست میں شامل نہیں کرتا بلکہ مستحقین کی شناخت پراکسی مینز ٹیسٹنگ (پی ایم ٹی ) سروے کے ذریعے ہوتی ہے اور یہ کام علاقائی دفاتر کے ذمہ ہے