امریکی نائب صدر جوزف بائیڈن نے خلیجی ممالک پر خطے میں انتہا پسند گروپوں کی حمایت کا الزام عائد کرنے پر سعودی عرب سے معذرت کر لی

جمعرات 9 اکتوبر 2014 09:34

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اکتوبر۔2014ء)امریکا کے نائب صدر جوزف بائیڈن نے سعودی عرب سے اپنے ایک حالیہ بیان پر معذرت کر لی ہے،انھوں نے اس بیان میں الزام عاید کیا تھا کہ بعض خلیجی ممالک خطے میں انتہا پسند گروپوں کی حمایت کررہے ہیں۔انھیں اس غیرسنجیدہ بیان پر اس ہفتے کے دوران تیسری مرتبہ معذرت کرنا پڑی ہے۔جوبائیڈن کی دفتر کی جانب سے منگل کی شب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے سعودی وزیرخارجہ شہزادہ سعودالفیصل سے فون پر بات کی ہے اور سعودی عرب کا عراق اور شام میں دولت اسلامی (داعش) کے خلاف جنگ میں امداد پر شکریہ ادا کیا ہے۔

بیان کے مطابق ''نائب صدر نے سعودی وزیرخارجہ کا داعش کے خلاف بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے اور اپنے حالیہ بیان کی وضاحت کی ہے جس میں انھوں نے شام میں تنازعے کے ابتدائی مرحلے کے حوالے سے بات کی تھی۔

(جاری ہے)

دونوں نے اس امر سے اتفاق کیا ہے یہ ایشو اب بند ہوچکا ہے''۔قبل ازیں امریکی نائب صدر نے ترکی اور متحدہ عرب امارات سے شام میں انتہا پسند گروپوں کی حمایت کے الزام پر معذرت کی تھی۔

انھوں نے گذشتہ اتوار کو یو اے ای کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر اور ابوظہبی کے ولی عہد جنرل شیخ محمد بن زاید الناہیان سے فون پر بات کی تھی اور ان سے کہا تھا کہ ''امریکا انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحدہ عرب امارات کے تاریخی کردار اور اس ضمن میں اس کے دوٹوک موٴقف کو سراہتا ہے''۔مسٹر جو بائیڈن نے یو اے ای اور دوسری خلیجی ریاستوں پر شام میں انتہا پسند گروپوں کی مالی مدد کا الزام عاید کیا تھا۔

یو اے ای نے امریکا سے جوبائیڈن کے اس بیان کی باضابطہ وضاحت کا مطالبہ کیا تھا۔سعودی عرب اور یو اے ای ان پانچ خلیجی عرب ممالک میں شامل ہیں جو شام میں داعش کے جنگجووٴں کے خلاف امریکا کی قیادت میں جنگ میں شریک ہیں۔دوسرے تین ممالک بحرین ،اردن اور قطر ہیں اور ان کے جنگی طیارے بھی داعش کے ٹھکانوں پرفضائی حملے کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :