داعش دراصل بعض مسلم ممالک کی عوام میں حکمرانوں بارے پائی جانے والی نفرت کا رد عمل ہے،سراج الحق، ان ممالک میں اگر عوام کے حقوق بحال نہ کیے گئے تو اس رد عمل میں مزید اضافہ بھی سامنے آ سکتا ہے، 2013ء کے انتخابات سے مبینہ دھاندلیوں کے باعث مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے ، انہیں فوری طور پر صورتحال کو بہتر نہ کیا گیا تو اس کے خطر ناک نتائج بھی نکل سکتے ہیں،رحیم یار خان میں ایک پریس کانفرنس اور جماعت کے کارکنوں سے خطاب

اتوار 19 اکتوبر 2014 08:42

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اکتوبر۔2014ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ داعش دراصل بعض مسلم ممالک کی عوام میں حکمرانوں بارے پائی جانے والی نفرت کا رد عمل ہے ان ممالک میں اگر عوام کے حقوق بحال نہ کیے گئے تو اس رد عمل میں مزید اضافہ بھی سامنے آ سکتا ہے ۔ہفتہ کے روز رحیم یار خان میں ایک پریس کانفرنس اور جماعت کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات سے مبینہ دھاندلیوں کے باعث مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے یہی وجہ ہے کہ اس وقت آئین اور جمہوریت دونوں حالت نزع میں ہیں اور اگر انہیں فوری طور پر بہتر نہ کیا گیا تو اس کے خطر ناک نتائج بھی نکل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی جرگے کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے تو اس سے ملک میں جمہوری نظام بہترین طریقے سے چل سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سیاسی جرگے کی سفارشات میں 2013ء کے انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کی جانچ پڑتال کیلئے عدالتی کمیشن کا قیام ،الیکشن کمیشن کی تشکیل نواور انتخابی اصلاحات شامل ہیں اور اگر ان سفارشات کے بغیر نئے انتخابات کا انعقاد کیا گیا تو اس سے ملک ایک نئے بحران سے دوچار ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 67 سال سے ایک کرپٹ اشرفیہ مسلط ہے جو سالانہ 1 ہزار 500ارب روپے کی کرپشن کر رہا ہے جس سے حکمران روزبروز امیر ہو رہے ہیں جبکہ عام آدمی کو دو وقت کا کھانا بھی میسر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعض پاکستانی حکمرانوں پر 200 ارب سے زائد ڈالر بیرون ملک پڑے ہوئے ہیں جو پاکستانی عوام کے ساتھ کھلا مذاق ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں گولہ باری کے ذریعے 14 شہریوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستانی عوام کی امنگوں کے مطابق بھارت کو جواب نہیں دیا جس سے پاکستانی عوام میں مایوسی پائی جا رہی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی 21 سے 23 نومبر تک لاہور میں ایک اجتماع کے بعد نئی تحریک پاکستان شروع کرنے جا رہی ہے جس میں شہداء پاکستان کے غداروں سے اس ملک کو پاک کیا جائے گا اور ملک میں حقیقی جمہوریت کا انعقاد کیا جائے گا جس سے توقع ہے کہ اس سے پاکستانی عوامی کے دیرینہ مسائل حل ہو سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں نے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کی بجائے واشنگٹن (امریکہ ) کو اپنا قبلہ بنا رکھا ہے جس کے باعث ہم روزبروز مزید غلامی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر مولانا معراج الہدیٰ صدیقی ،ضلعی امیر سید عابد حسین شاہ ،نائب امیر ڈاکٹر انوار الحق ،چوہدری عابد حسین باجوہ اور جماعت اسلامی کے دیگر کارکن بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :