تھر میں خشک سالی، قحط اور غذائی قلت کے نتیجے میں ضائع ہونے والی زندگیاں بچانا ممکن ہے، مسلم لیگ نواز اور پیپلر پارٹی کی وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، عمران خان

جمعرات 30 اکتوبر 2014 03:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اکتوبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تھر میں خشک سالی اور غذا کی قلت سے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں پر غفلت کا مظاہرہ کرنے اور ان کی روک تھام میں عدم دلچسپی کا اظہار کرنے پر وفاقی و سندھ حکومتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور حکومتی طرز عمل کی شدید مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ تھر میں خشک سالی، قحط اور غذائی قلت کے نتیجے میں ضائع ہونے والی زندگیاں بچانا ممکن ہے، تاہم مسلم لیگ نواز اور پیپلر پارٹی کی وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ بچوں کو خوراک فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے علاقے میں انتہائی مایوسی اور صدمے کے باعث خودکشی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے کیونکہ 2011میں 24افراد نے خود کی جان لی اور 2012میں 35لوگوں نے خود کشی کی جبکہ گزشتہ 7ماہ میں صرف تھرپارکر ضلع میں 31لوگ اپنی جانیں ضائع کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اگست کے وسط تک بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں خشک سالی کے تمام تر آثار کے باوجود اس سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورت حال کے احساس میں ناکامی بالکل بلاجواز اور شرمناک ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کے مطابق خوراک سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی عوام کیلئے فراہمی حکومتوں کی ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے، جبکہ تھرپارکر کے عوام خصوصاً بچوں کیلئے خوراک کی فراہمی اور بیماریوں سے بچاؤ کیلئے کچھ بھی موجود نہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومتوں کی معاملے سے مکمل لاعلمی سے خشک سالی سے پیدا شدہ صورت حال کی شدت میں اضافہ ہوا۔ ان کے مطابق محض گندم کی تقسیم اور بیماریوں کے ساتھ غذائی قلت کے شکار بچوں کیلئے حفاظتی ٹیکوں کی فراہمی تک معاملہ محدود نہیں بلکہ مال مویشیوں کی دیکھ بھال اور ان کا تحفظ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ مقابی آبادی بڑی حد تک ان پالتو جانوروں کے ذریعے ہی گزر اوقات کرتی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ تھرپارکر میں خشک سالی سے نمٹنے کیلئے مناسب حکمت عملی کی عدم موجودددگی یکے بعد یگرے آنے والی حکومتوں کی غریب عوام کی فلاح و بہبود میں دلچسپی کو بے نقاب کرتی ہے۔ ان کے مطابق خشک سالی کے نتیجے میں مسلسل اموات کے حوالے سے اطلاعات بھی حکومتوں کو جھنجھوڑنے کیلئے ناکافی ہیں اور وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہیں۔ اپنے بیان میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی سفاکانہ غفلت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا یہ آپس کے مک مکا کے نتیجے میں مرکز اور صوبوں پر حکومت کرنے والی مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں کی ترجیحات واضح ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کی حکومتوں نے اپنے فرائض سے پہلو تہی کرتے ہوئے معاملہ غیر سرکاری تنظیموں اور خیراتی اداروں کے حوالے کر رکھا ہے۔ اپنے بیان میں مشہور سماجی کارکن اور حصار فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر سونو کنجھرانی کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا تھرپارکر میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیچھے غربت کارفرماہے اور خشک سالی سے ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ برس پیش آنے والی خشک سالی 1974ارو 1986کے قحط سے بھی بدتر ہے۔