عرب لیگ کا سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعلان، آزادو خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام اورعرب شہروں سے اسرائیل کے ناجائزقبضے کا خاتمہ ہما را دیرینہ مطالبہ ہے‘عرب لیگ

پیر 1 دسمبر 2014 08:04

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2014ء)عرب لیگ نے سلامتی کونسل میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے پیش کی جانے والی مجوزہ قرارداد کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا ۔ قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اجلاس کے اختتام پر جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام عرب ممالک سلامتی کونسل میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے کی جانے والی کو ششو ں کی حمایت کرتے ہیں۔

آزاد اور مکمل خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام اورعرب شہروں سے اسرائیل کے ناجائزقبضے کا خاتمہ عرب لیگ کا بھی دیرینہ مطالبہ ہے۔۔ اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ٹائم فریم کی تجویز سے اتفاق کیا گیا اور شرکاء نے اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی حمایت میں رائے شماری کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں طے کیا گیا کہ فلسطینی ریاست کی سلامتی کونسل میں زیادہ سے زیادہ حمایت کے حصول کے لیے عرب ممالک کی وزارتی سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں اردن، موری تانیہ اور کویت کے وزراء شامل کیے جائیں گے۔ یہ کمیٹی عالمی برادری اور مسلمان ممالک سے رابطے کرکے فلسطینی ریاست کی حمایت کے لیے انہیں قائل کرے گی۔تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا فلسطینی اتھارٹی یا عرب لیگ کی جانب سے سلامتی کونسل میں یہ قرارداد کب پیش کی جائے گی۔

عرب لیگ کے ایک سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ چونکہ اردن سلامتی کونسل کا واحد عرب رکن ملک ہے اور وہی سلامتی کونسل میں پیش آئند ایام میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے قرارداد پیش کرے گا۔قبل ازیں اکتوبر میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بعض عرب ممالک اور سلامتی کونسل کے کچھ رکن ممالک کو ایک مسودہ قرارداد ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے نومبر2016ء کی ڈیڈ لائن دی جائے گی۔

ابھی تک اس قراراداد کا مسودہ باضابطہ طورپرسلامتی کونسل کے رکن ملکوں میں تقسیم نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے کسی رکن ملک کی جانب اس پرکارروائی کے حوالے سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آسکا۔عرب ممالک کی جانب سے پہلے بھی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے سلامتی کونسل کے رجوع کے فیصلے کی تائید وحمایت کی جاتی رہی ہے۔ عرب ممالک صدر عباس کے اس موقف کی حمایت کرتے ہیں کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اب کوئی ٹائم فریم دیا جانا چاہیے۔

عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرمحمود عباس نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پیش کیے جانے سے قبل مجوزہ قرارداد پر عرب ممالک میں بھی غووخوض کیا جائے گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبیل العربی نے کہا کہ قرارداد کے مسودے کو حتمی شکل دیے جانے کے بعد اسے جلد از جلد سلامتی کونسل میں رائے شماری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :