معیشت کی برباد ی کے ذمہ داران، قرضے معاف کرانیوالوں، قبضہ گروپوں اور کرپٹ لوگوں کوساتھ ملا کر نیا پاکستان نہیں بنایا جاسکتا ،شہباز شریف ،عوام عمران خان کی راتوں رات اقتدار پر قبضے کی ناجائز خواہش پوری نہیں ہونے دیں گے،کنٹینر پر کھڑے ہو کر سیاست میں غیر شائستہ اورمتشددزبان متعارف کرائی جا رہی ہے،عمران خان نے معاشرے میں نفرت کا زہر گھولا ہے،کسی بھی ملک میں حکومت کے مثبت کاموں پر دھرنے نہیں دئیے جاتے ،لیڈر قوم کو راستہ دکھلاتے ہیں، جھوٹ بول کر انہیں گمراہ نہیں کرتے ، سچائی و نیک نیتی کا مقابلہ ڈرامہ بازی و بدنیتی سے نہیں کیا جا سکتا،ہم قائد  اور اقبال  کے تصورات کے مطابق نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں گے،عمران خان پاکستان کے نام پر اپنی سوچ بدل کرہٹ دھرمی ، ضد اور انا کی سیاست تر ک کر دیں،وزیر اعلی پنجاب کی اراکین اسمبلی سے گفتگو

پیر 1 دسمبر 2014 07:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ قومی معیشت کی برباد ی کے ذمہ داران، قرضے معاف کرانے والوں، قبضہ گروپوں اور کرپٹ لوگوں کوساتھ ملا کر نیا پاکستان نہیں بنایا جاسکتا- کنٹینر پر کھڑے ہو کر سیاست میں غیر شائستہ زبان متعارف کرائی جا رہی ہے-عمران خان نے متشدد زبان کا استعمال کر کے معاشرے میں نفرت کا زہر گھولا ہے -14اگست کے تاریخی موقع پر قومی معیشت کی بربادی ، ترقیاتی منصوبوں بالخصوص بجلی کے منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی گھناؤنی سازش الله تعالیٰ کے فضل سے ناکام ہوئی اور دھرنوں کی سیاست کا جنازہ نکلا- دھرنوں کے باعث عظیم دوست ملک چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے،جو معاہدے اسلام آباد میں ہونا تھے وہ وزیراعظم کے حالیہ دورہ بیجنگ میں طے پائے ہیں- دھرنوں نے قومی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے جس پر پوری قوم کو دکھ ہے- سچائی اور نیک نیتی کا مقابلہ بدنیتی اور ڈرامہ بازی سے نہیں کیا جا سکتا-و زیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت قائد  اور اقبال  کے تصورات کے مطابق نئے پاکستان کی بنیاد رکھے گی، جہاں انصاف کا بول بالا ، قانون و آئین کی بالا دستی ، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور معاشرے کے ہر فرد کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع حاصل ہوں گے ، وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے اراکین اسمبلی سے گفتگو اورٹی وی چینل کو انٹرویوکے دوران کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہادھرنوں کے ذریعے ضرب عضب آپریشن پر بھی کاری ضرب لگانے کی کوشش کی گئی -افواج پاکستان ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے امن کے دشمنوں کے خلاف برسر پیکار ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانی شہید ہوچکے ہیں جن میں پاک فوج ،پولیس ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و اہلکاران کے علاوہ عام شہری بھی شامل ہیں-دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے لیکن دھرنوں کے ذریعے ضرب عضب آپریشن کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے- عمران خان نے ضرب عضب کی حمایت میں ایک لفظ تک نہیں کہا اور نہ ہی آئی ڈی پیز کی کوئی مدد کی-وہ آئی ڈی پیز کے پاس گئے لیکن وہاں بھی دھاندلی کا رونا ہی روتے رہے- دھرنے والوں نے ملک کے ساتھ وہ کچھ کیا ہے جو دشمن بھی نہیں کرتا- عمران کنٹینر پر کھڑ ے ہو کر مسلسل جھوٹ بول کرقوم کو گمراہ کر رہے ہیں اور چین کے ساتھ طے پانے والوں معاہدو ں کے بارے میں بھی جھوٹ بولا کہ چین پاکستان کو قرض دے رہاہے حالانکہ چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں میں مکمل طو رپر چینی سرمایہ کاری ہے اورایک دھیلے کا بھی قرضہ نہیں اورچین حکام بھی اس حوالے وضاحت کرچکے ہیں-انہوں نے کہا کہ دنیا میں کونسا ایسا ملک ہے جہاں حکومت کے مثبت کاموں پر دھرنے دئیے جاتے ہیں-دھرنے اسی وقت اچھے لگتے ہیں جب خدانخواستہ حکومت کرپشن میں ملوث ہو یا قومی مفادات کے خلاف کام کررہی ہو-وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت ملک کی تعمیر و ترقی اور اندھیرے دور کرنے کے لئے دن رات کام کر رہی ہے- اجتماعی کاوشوں کے ذریعے ملک کی ترقی کے لئے جب آشیانہ بنایا جارہا ہو لیکن کوئی یکا یک اسے تباہ کرنے پر تل جائے ، ملک دشمنی کی ایسی بد ترین مثال تاریخ میں نہیں ملتی-انہوں نے کہاکہ معیشت بہتری کی جانب گامزن ہو، سرمایہ کاری بڑھ رہی ہو ، بجلی کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام ہورہاہو،معاشی منصوبے مکمل ہو رہے ہوں- ان حالات میں دھرنے ،جلسے ، جلوس کھلی ملک دشمنی ہے ۔

لیڈر قوم کو راستہ دکھلاتے ہیں نہ کہ جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کرتے ہیں- عمران نے کنٹینر پر کھڑ ے ہوکر وعدہ کیا تھا کہ آئندہ وہ قوم سے کبھی جھوٹ نہیں بولیں گے لیکن انہوں نے ہٹ دھرمی ، انا پرستی او رجھوٹ کی عادت تر ک نہیں کی، کسی لیڈر کا ایسا رویہ افسوسناک ہے،انہوں نے کہا کہ عمران خان ناجائز طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرنے کے خواہش مند ہیں او راسی وجہ سے اگست میں انہوں نے کوشش کی کہ اگست کی کوئی رات خون آلود ہوجائے لیکن پارلیمنٹ یکسو تھی ، وفاقی حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے ان کی گھناؤنی سازش ناکام ہوئی -انہوں نے کہاکہ اگر عدلیہ عمرا ن خان کے حق میں فیصلہ دے تو وہ اسکی تعریف کرتے ہیں او راگر فیصلہ خلاف آجائے تو وہ اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں-عمران خان نے سابق الیکشن کمشنر فخروالدین جی ابراہیم کو بہترین آدمی قرار دیا اور یہ عمران خان ہی تھے جنہو ں نے مطالبہ کیاکہ انتخابات میں جوڈیشل افسران تعینات کئے جائیں- پہلے وہ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی تعریف کرتے نہیں تھکتے تھے آج کنٹینر پر کھڑ ے ہو کر ان کی مخالفت کرتے ہیں-ایسا طرز عمل اپنے آپ کو قومی لیڈر کہلانے والوں کو زیب نہیں دیتا-انہوں نے کہاکہ عدلیہ نے ہمارے خلاف بھی فیصلے دئیے ہیں لیکن ہم نے ان فیصلوں کو تسلیم کیا کیونکہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں-انہوں نے کہا کہ لیڈر محنت ، دیانتداری ، عزم اور حوصلہ کے ساتھ قوم کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، دروغ گوئی ، جھوٹ او رمنافقت سے قوم کی رہنمائی نہیں کی جا سکتی-انہوں نے کہاکہ عمران خان انتخابات میں دھاندلی کا رونا روتے ہیں لیکن انہوں نے قومی اسمبلی اور خیبر پختونخوا میں حلف اٹھائے ، مراعات حاصل کیں اور کامیابی پر ہمیں مبارکبادبھی دی-انہوں نے کہاکہ عمران خان کی دیرینہ خواہش ہے کہ وہ راتوں رات ناجائز طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرلیں لیکن عوام ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہونے دیں گے- چاہیے تو یہ تھا کہ وہ24کروڑ روپے کا قرض معاف کرانے والے اپنی ساتھی سے باز پرس کرتے لیکن انہوں نے اپنے اس ساتھی کو تحفظ فراہم کیا- انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے ہمیں 2018تک خدمت کا مینڈیٹ دیاہے اور ہم عوام کے مینڈیٹ کا مکمل احترام کریں گے اور وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ملک سے غربت بیروزگاری اور جہالت کے اندھیرے دور کریں گے-انہوں نے کہاکہ عمران خان کے منفی رویے، دھرنے اور احتجاج کی سیاست سے عوامی فلاح کے منصوبوں میں تاخیر ہوئی ہے،بہاولپور میں 100میگا واٹ کے سولر پاور پلانٹ اور راولپنڈی میں میٹروبس کا منصوبہ اسی سال مکمل ہونا تھالیکن دھرنوں کے باعث ان منصوبوں میں تاخیر ہوئی ہے-انہوں نے کہاکہ سیاست کنٹینر پر کھڑ ے ہو کر لیکچر دینے کا نا م نہیں بلکہ عوام کی خدمت اورعوام کے روز مرہ زندگی کے معاملات کے ساتھ جڑنے میں ہے- میں خود کو عوام کا خادم سمجھتا ہوں او رنیک نیتی سے دن رات عوام کی خدمت کررہا ہوں-سیلاب ہو یا زلزلہ یا کوئی اور قدرتی آفت ،کسی پر ظلم ہو یا زیادتی میں ہر جگہ پہنچتا ہوں -مقام افسوس ہے کہ عمران خان نے پانیوں میں گھرے ہوئے سیلاب زدگان کو بھی نظر انداز کیا ، ان کی مدد کرنے کی بجائے وہ اسلام آباد میں رقص و سرود کی محفلوں میں مصروف رہے-لیڈرو ں کو ایسا رویہ زیب نہیں دیتا- عمران خان پاکستان کے نام پر اپنی سوچ بدل کرہٹ دھرمی ، ضد اور انا کی سیاست تر ک کر کے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں-