فیصل آباد،پی ٹی آئی کے مقامی قائدین کی ضلعی انتظامیہ کو پر امن رہنے کی ضمانت ،ضلعی اورپولیس انتظامیہ کی ملاقات کے بعد8دسمبر کو پرامن احتجاج اجازت

ہفتہ 6 دسمبر 2014 06:45

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے مقامی قائدین نے ضلعی اورپولیس انتظامیہ کو پر امن رہنے کی ضمانت دیدی ضلعی اورپولیس انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کے مقامی قائدین سے ملاقات کے بعد8دسمبر کو پرامن احتجاج اجازت دیدی، ملاقات میں 8دسمبر کو احتجاج کے طریقہ کار اوراسکی سیکورٹی ودیگر انتظامی امور کے بارے میں بات چیت کی۔

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر رانااحمد راحیل،ایم پی اے شیخ خرم شہزاد اورسابق ایم پی اے فیض اللہ کموکا کے علاوہ ایس ایس پی آپریشن امیر نیازی،سی ٹی او رانا محمدمعصوم اورضلعی انتظامیہ کے متعلقہ افسران موجود تھے۔ڈی سی او نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ وپولیس پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی اجتماع کی سیکورٹی اوردیگر انتظامی امور کے حوالے سے محکمانہ اقدامات کویقینی بنائے گی تاہم انہیں پر امن رہنے کی ضمانت دینا ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی جان ومال کی حفاظت ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اوراس سلسلے میں تمام تر ضروری انتظامات کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے احتجاج اورروڈز بلاک کرنے سے ایمرجنسی سروسز کے لئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں کیونکہ ریسکیو1122کے ذرائع کے مطابق مختلف نوعیت کے حادثات سمیت دیگر ہنگامی صورتحال سے متعلق روزانہ اوسطاً دوسو کے قریب ایمرجنسی کالز پر امدادی کارروائیاں کی جاتی ہیں جن میں رکاوٹ یا ایمبولنس گاڑیوں کے لئے راستہ بلاک ہونے کی صورت میں کسی انسان کی جان جاسکتی ہے لہذااحتجاج کے منتظمین ان مسائل کو مدنظر رکھیں کہ انسانی جانوں کو خطرہ کی صورت میں کون ذمہ دار ہوگا۔

سی پی اوڈاکٹرسہیل تاجک نے کہاکہ تحریک انصاف کے مقامی منتظمین احتجاج کے مقامات سے متعلق واضح طور پر آگاہ کریں تاکہ سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جاسکیں ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران کسی قسم کی توڑ پھوڑیاپرتشددطرز عمل اختیار نہ کیا جائے،امن وامان کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں ضلعی پولیس اپنی ذمہ داریوں کونبھائے گی۔تحریک انصاف کے مقامی رہنماؤں نے 8دسمبر کو احتجاج کی تفصیلات سے آگاہ کیا اورسیکورٹی ودیگر انتظامی معاملات میں ضلعی انتظامیہ وپولیس کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پر امن رہنے کا یقین دلایا۔