ہمارے ساتھ انڈین ہاکی فیڈریشن اور انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کا رویہ سازش تھا ، شہناز شیخ ،یہ صاف صاف ہمیں نشانہ بنانے کا ایک واقعہ تھا جس میں ہمیں معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا اور جو میں نے پاکستان ہاکی کے مفاد میں مانگی،کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو نشانہ بنانے کیلئے معمولی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا،سیمی فائنل کے بعد جو کچھ ہوا وہ قدرتی طور پر فائنل میں ہمارے کھلاڑیوں کے ذہنوں پر اثر انداز ہوا ، کوچ ہاکی ٹیم

جمعہ 19 دسمبر 2014 06:14

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2014ء ) پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ اور مینیجر شہناز شیخ نے چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کے ساتھ روا رکھا جانے والے انتہائی خراب رویہ کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن اور انڈین ہاکی فیڈریشن کی ایک سازش قرار دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہناز شیخ نے کہا ' بھوانیشور میں جو کچھ ہوا وہ ہماری ٹیم کے خلاف ایک سازش تھی'۔

'یہ صاف صاف ہمیں نشانہ بنانے کا ایک واقعہ تھا جس میں ہمیں معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا اور جو میں نے پاکستان ہاکی کے مفاد میں مانگی'۔شہناز نے انڈیا کے خلاف سیمی فائنل کے اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں کے متنازعہ انداز میں جشن منانے کا بھرپور دفاع کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو نشانہ بنانے کیلئے معمولی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس سارے معاملہ کو ایک بڑی سازش قرار دیا جس کی وجہ سے تقریباً دو دہائیوں بعد چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل گیا۔شہناز نے اعتراف کیا کہ جرمنی کے خلاف فائنل سے پہلے محمد توثیق اور امجد علی کی معطلی سے پاکستان کو نقصان پہنچا۔'سیمی فائنل کے بعد جو کچھ ہوا وہ قدرتی طور پر فائنل میں ہمارے کھلاڑیوں کے ذہنوں پر اثر انداز ہوا'۔

شہناز نے بتایا کہ ایف آئی ایچ اور آئی ایچ ایف نے فائنل سے کچھ گھنٹے پہلے بھرپور دباوٴ ڈالا اور اس مشکل وقت میں معافی مانگنے پر معاملہ رفع دفعہ ہوا۔شہناز نے کہا کہ دنیا بھر میں گول سکور کرنے کے بعد جشن منایا جاتا ہے اور ایف آئی ایچ نے غیر ضروری طور پر ان کے پلیئرز کو سزا دی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن قومی ٹیم کے ساتھ متعصبانہ رویہ پر ایف آئی ایچ کے سامنے معاملہ اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ کشیدہ صورتحال کے باوجود پاکستان ٹیم کو کسی قسم کی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی اور ٹیم نے اکیلے ہی نئی دہلی سے امرتسر تک کا سفر کیا۔

متعلقہ عنوان :