ایران کے جوہری معاہدے پر سمجھوتہ خوش آئندہے،صدر اوبامہ ، ایران کوجوہری پروگرام محدودکرناہوگا، معاہدہ تہران کوجوہری ہتھیاربنانے سے روکے گا،اس کے جواب میں ایران پرجوہری پروگرام کے حوالے سے پابندیاں ہٹائی جائیں گی دیگرپابندیاں برقراررہیں گی،کوئی مشتبہ چیزدیکھی گئی توہم اس کامعائندہ کریں گے،امریکی صدر کا بیان

جمعہ 3 اپریل 2015 07:19

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 اپریل۔2015ء)امریکی صدرباراک اوبامہ نے ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری سمجھوتے کاخیرمقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئندقراردیاہے اورکہاہے کہ معاہدے کے تحت ایران کوجوہری پروگرام محدودکرناہوگاجبکہ یہ معاہدہ تہران کوجوہری ہتھیاربنانے سے روکے گا،اس کے جواب میں ایران پرجوہری پروگرام کے حوالے سے پابندیاں ہٹائی جائیں گی جبکہ دیگرپابندیاں برقراررہیں گی۔

وائٹ ہاوٴس میں گزشتہ روزایران جوہری پروگرام پرسویٹیزرلینڈمیں طویل مذاکرات کے بعدطے پانے والے سمجھوتے کے بعد بیان دیتے ہوئے امریکی صدرنے کہاکہ ایک سال قبل ہم ایران کے جوہری پروگرام کوروکنے کی کوششوں کاآغازکیا،اس دوران ہم نے مذاکرات جاری رکھے تاکہ ایک فریم ورک حاصل کیاجاسکے اورآج یہ منصوبے کے تحت مذاکرات کامیاب ہوئے ہیں جو تمام فریقین کے مقاصد کے مطابق ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ معاہدہ طویل المدتی ہوگا،جون تک مذاکرا ت جاری رکھیں گے اوراس بات کویقینی بنایاجائے گاکہ ایران کی طرف سے جوہری پروگرام کومحدودکرنے کیلئے اقدامات سامنے آئیں گے ۔انہوں نے کہاکہ معاہدے کے تحت سخت شرائط عائد کی گئی ہیں ۔ایران کوآئندہ دس سال تک جوہری ری ایکٹرزکی تیاری سے روکاجائیگااوروہ پلوٹینیم بم نہیں بناسکے گاجبکہ یہ معاہدہ ظاہرکرتاہے کہ ایران اپنی ایٹمی تنصیبات کے ساتھ ساتھ جوہر ی پروگرام تک مکمل رسائی دے گااوریورینیم کی افزودگی کاعمل روک دیگا۔

اسی طرح اگرکوئی مشتبہ چیزدیکھی گئی توہم اس کامعائندہ کریں گے ،کسی اورملک کے مقابلے میں ایران میں سب سے زیادہ معائنہ کارہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ ایران کے ان اقدامات کے جواب میں عالمی برادری نے ایران پرعائدجوہری پروگرام کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی کافیصلہ کیاہے تاہم دہشتگردی کی معاونت سمیت دیگرمعاملات پرپابندیاں برقراررہیں گی ۔

انہوں نے کہاکہ یہ معاہدہ کرکے ہم نے ناصرف امریکہ بلکہ اتحادیوں اورپوری دنیاکی سلامتی کودرپیش خطرے کودورکیاہے جبکہ اگرایران کی طرف سے دوبارہ جوہری سرگرمیاں دیکھی گئیں تودنیاکوایران کے دھوکے کاعلم ہوجائیگاپھرسے سخت پابندیاں عائدکی جائیں گی ۔انہوں نے کہاکہ ہم اسرائیل اورمشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ آپریشن جاری رکھیں گے جبکہ سعودی عرب کے ساتھ مل کرخلیج تعاون کونسل بنائیں گے

متعلقہ عنوان :