کینیا میں یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملہ، 70 طلبا ء ہلاک ،80زخمی ، چار حملہ آو ر بھی ہلاک ، یونیورسٹی پر حملے کے ذمہ دار کی گرفتاری پر بیس ملین شِلنگز کا انعام

جمعہ 3 اپریل 2015 07:22

نیروبی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 اپریل۔2015ء)افریقی ملک کینیا کی ایک یونیورسٹی پر صوملی الشباب باغیوں کے ایک دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 70 طلباء ہلاک اور 80کے قریب زخمی ہو گئے ۔ کینیا کے وزیر داخلہ جوزف اینکائسیری نے صحافیوں کو بتایا کہ جمعرات کی شام تک کم از کم چار حملہ آور مارے جا چکے تھے لیکن تب تک عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے طلبا کی تعداد بھی کم از کم 70 ہو چکی تھی۔

اس حملے میں زخمی ہونے والے طلبا کی تعداد کم از کم بھی 79 بتائی گئی ہے۔ حکام کو یقین ہے کہ وہ اس حملے اور یونیورسٹی کیمپس میں الشباب کے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرے کے 90 فیصد حصے پر قابو پا چکے ہیں۔ تاہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مزید کوئی حملہ آور یونیورسٹی کی کسی عمارت میں چھپا ہوا نہ ہو، سکیورٹی دستے پورے کیمپس کی تلاشی لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثناء کینیا کی حکومت نے ’انتہائی مطلوب‘ عسکریت پسند محمد محمود کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 20 ملین شِلنگز کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم دو لاکھ 15 ہزار امریکی ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔ کینیا کی گارسیا یونیورسٹی پر جمعرات کے روز کیے گئے حملے کا ذمہ دار اسی عسکریت پسند کو قرار دیا جا رہا ہے۔ کینیا کی وزارت داخلہ کے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی شخص کو یہ ملزم نظر آئے تو وہ اس کے بارے میں دیے گئے ٹیلی فون نمبروں پر فوری اطلاع کرے۔

متعلقہ عنوان :