ارب ہرجانے کا دعوی کیس:عمران خان نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب داخل کرادیا،بیان ذاتی رائے تھی،سیاسی قائدین کومکمل آزادی ہے،میرے خلاف درخواست ذاتی عناد کی بناء پر دائر کی گئی ہے، عدالت درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کردے،جواب کا متن

جمعرات 16 اپریل 2015 04:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 اپریل۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کی جانب سے 50ارب ہرجانے کا دعوی پر جواب داخل کرادیا ہے،عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف بیان ذاتی رائے تھی سیاسی قائدین کو آزادی رائے کی پوری آزادی ہے ،درخواست ناقابل سماعت ہے خارج کی جائے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روزسندھ ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف ایم کیو ایم کی جانب سے 50 ارب ہرجانے دعوی کیس کی سماعت ہوئی جس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل نے اپنا جواب داخل کرا دیا جس میں عمران خان نے موقف اختیار کیا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف میرا بیان ذاتی رائے تھی اور اس حوالے سیاسی قائدین پوری آزادی حاصل ہے لہذا ایم کیو ایم نے درخواست ذاتی عناد کی بناء پر مجھ پر عدالت میں کیس کیا ہے جسے فوری طور پر مسترد کیا جائے۔

(جاری ہے)

عمران خان مزید موقف اختیار کیا کہ زہرہ شاہد تحریک انصاف کی رہنما تھیں اورانہوں نے الیکشن میں ایم کیو ایم کے خلاف بھر پور پارٹی مہم چلائی جس فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا اور یہ قتل ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے لندن سے جاری بیان کے بعد کیا گیا ہے،جواب میں عمران خان نے مزید کہا کہ الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں پر سنگین مقدمات درج ہیں اور اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے متعدد کیسوں پر فیصلے بھی آ چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے دوران متعدد دہشت گرد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے اور یہ واقعات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔

الطاف حسین کے خلاف بیان ذاتی رائے ہے اور اس حوالے سے تمام سیاسی قائدین کو بیان دینے کیلئے مکمل آزادی حاصل ہے،میرے خلاف ذاتی عناد پر کیس دائر کیا گیا ہے عدالت اس درخواست کو خارج کر دے

متعلقہ عنوان :