حسنی مبارک کو بدعنوانی کے مقدمے میں تین سال قید کی سزا

اتوار 10 مئی 2015 07:04

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 مئی۔2015ء)مصر میں ایک عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو بدعنوانی ایک مقدمے کی دوبارہ سماعت میں بدعنوانی کے الزام میں تین سال کی سزا سنائی گئی ہے۔صدارتی محل کی تزین وآرائش کے لیے مخصوص ایک کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی رقم میں خرد برد کرنے کے مقدمے میں ان کے دونوں بیٹوں کو بھی چار چار سال سزا سنائی گئی ہے۔سنہ 2011 میں اقتدار سے محروم ہونے والے حسنی مبارک پر قائم کیے جانے والے مقدمات میں سے یہ آخری مقدمہ تھا۔

سابق صدر اور ان کے بیٹوں اعلی اور گمال پر اس مقدمے میں جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔فیصلے کے وقت سابق صدر اور ان کے بیٹے عدالت میں موجود تھے۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق احاطہ عدالت میں حسنی مبارک کے حامی بھی موجود تھے جنہوں نے سزا سنائے جانے پر سابق مصری صدر کے حق میں نعرے لگائے۔

(جاری ہے)

حسنی مبارک اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں اور یہ ابھی واضع نہیں ہے کہ جو وقت حسنی مبارک پہلے ہی جیل میں گزار چکے ہیں کیا وہ اس سزا میں شمار ہوگا۔

واضع رہے کہ سابق مصری صدر قاہرہ کے ایک فوجی ہسپتال میں زیرِ اعلاج ہیں۔اس سے پہلے 85 سالہ سابق صدر کو جون 2012 میں 2011 کے مظاہروں کے دوران مظاہرین کو ہلاک کرنے کی سازش کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی مگر جنوری 2013 میں اس سزا کے خلاف ایک اپیل سماعت کے لیے منظور کر لی گئی تھی جس کے بعد مقدمہ دوبارہ چلانے کا حکم دیا گیا تھا۔مقدمے کی دوبارہ سماعت مئی میں شروع ہوئی مگر حسنی مبارک اس مقدمے کے تحت دی جانے والی سزا کی زیادہ تر مدت پوری کر چکے تھے۔