بیماریوں کے نام رکھنے میں احتیاط برتی جائے ، ڈبلیو ایچ او، ایسے نام رکھے جائیں جو سماجی طور پر قابل قبول ہوں ایسے ناموں سے گریز کیا جائے جن سے کسی ملک یا فرد کی توہین ہو یاجن میں جانوروں کا ذکر ہو

منگل 12 مئی 2015 08:49

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مئی۔2015ء)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے کہا ہے کہ بیماریوں کے نام رکھنے میں احتیاط برتی جائے ، ایسے نام رکھے جائیں جو سماجی طور پر قابل قبول ہوں جبکہ ایسے ناموں سے گریز کیا جائے جن سے کسی ملک یا فرد کی توہین ہو،ایسے نام بھی نہ رکھے جائیں جن میں جانوروں کا ذکر ہو۔

(جاری ہے)

ادارے نے مشرق وسطیٰ کی سانس کی بیماری یعنی مرس اور ہسپانوی زکام جیسی بیماریوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ناموں سے گریز کیا جائے کیونکہ ان میں مخصوص مقامات کا ذکر ہے۔

عام اصطلاحات پر مشتمل آسان نام رکھے جائیں۔ادارے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ہیلتھ سکیورٹی ڈاکٹر کیاجا فوکودا نے کہا کہ بظاہر یہ معمولی مسئلہ لگتا ہے لیکن بیماریوں کے ناموں سے براہ راست متاثر ہونیوالے لوگوں کیلئے یہ اہم مسئلہ ہے ۔