محبت کی شادی کرنے والی لڑکی کے والدین کا شوہر کے ساتھ جانے کا بیان دینے پر عدالت میں تشدد

جمعرات 25 جون 2015 09:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جون۔2015ء) سیشن عدالت میں محبت کی شادی کرنے والی لڑکی کے والدین نے لڑکی کی جانب سے اپنے شوہر کے ساتھ جانے کا بیان دینے پر اسے عدالت میں تشدد کا نشانہ بنا نا شروع کر دیا موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے لڑکی کے بھائی کو گرفتار کر لیا تاہم بعدا زاں عدالت میں معافی نامہ لکھ کر دینے کے بعد اسے رہا کر دیا گیا فاضل عدالت میں درخواست گزار سلامت علی نے حبس بے جاء کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سائل کی بیوی آمنہ کو اس کے گھر والوں نے زبردستی اپنے پاس مبحوس کر رکھا ہے اسے برآمد کروایا جائے جس پر فاضل عدالت نے پولیس کے ذریعے خاتون کو برآمد کروایا،جس نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے فاضل عدالت نے خاتون کے بیان پر اسے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی خاتون کے بیان دیتے ہی اس کے بھائی سمیت دیگر رشتہ داروں نے اسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جس پر عدالت میں موجود سکیورٹی اہلکاروں نے عدالتی حکم پر لڑکی اور اس کے شوہر کو با حفاظت گھر بھیج دیااورعدالت میں ہنگامہ آرائی کرنے پر لڑکی کے بھائی کو حراست میں لے لیا تاہم بعد ازاں تحریری معافی نامہ آنے کی بناء پر فاضل عدالت نے اس کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔