دیر بالا اور لوئر دیر میں پچاس کروڑ سے 37 سے زائد پانی کے بجلی گھر وں کا قیام،خوش قسمت علاقوں میں عشیری درہ کے علاقہ ادیلو، پاک افغان بارڈر کے سرحدی علاقے شاہی کوٹ،نصرت درہ ،جونکئی کوہستان سمیت سات علاقے شامل ہیں

جمعرات 25 جون 2015 09:04

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جون۔2015ء) ملک بھر میں طویل بجلی لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی کے دوران ضلع دیر بالا اور لوئردیرمیں سرحد رورل سپورٹ پروگرام (ایس آرایس پی) یورپی یونین کے تعاون سے خوش قسمت علاقوں میں پچاس کروڑ روپے کے خطیر رقم سے 37 سے زائد پانی کے بجلی گھر بنا رہے ہیں، ان خوش قسمت علاقوں میں عشیری درہ کے علاقہ ادیلو، پاک افغان بارڈر کے سرحدی علاقے شاہی کوٹ،نصرت درہ ،جونکئی کوہستان سمیت سات علاقے شامل ہیں جس میں اب تک 9ہائیڈل پاورز مکمل کرکے بنائے جاچکے ہیں۔

رواں سال شدید گرمی اور طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باوجود یونین کونسل تارپتار کے علاقے آدیلو میں ایس آرایس پی نے 80کلوواٹ ہا ئیڈل جنریٹر بنا دیا ہے جس سے علاقے میں 250خاندان جبکہ تین ہزار کے قریب آبادی دن رات مستفید ہورہی ہیں ہائیڈل پاور کے افتتاح کے موقع پر علاقے کے چھوٹے ،بڑے شہریوں میں زبردست خوشی کا سماں تھا۔

(جاری ہے)

اور صبح سے علاقے کے لوگ افتتاح کیلئے آنے والے ملکی اور غیرملکی مہمانوں کے منتظر تھے ۔

اور سینکڑوں افراد مہمان خصوصی مارٹن رائٹ جو Ashandآرگنائزیشن کا جج تھا مارٹن رائٹ نے ریجنل پروگرام آفیسر دیراور سوات نورعجب خان اور زاھدخان کے ہمراہ 80کلو واٹ ہائیڈرو جنریٹر کا افتتاح کیا اور یہ اسی سلسلے میں ملاکنڈ ڈویژن میں ایس آر ایس پی کے مائیکرو ہائیڈل پاورز کے کام کو Ashand Awardکے نامزدگی کیلئے بھی جانچنا تھا۔افتتاحی تقریب میں مارٹن رائٹ آڈیلو کے افتتاحی میں شرکت کیلئے جمع ہونے والے لوگوں کے تاثرات سے بہت متاثر ہوئے۔

اس موقع سابقہ ناظم تارپتار ملک وارث خان نے انکا شکریہ ادا کیا اور ایس آر ایس پی کے ترقیاتی کاموں اور ایم ایچ پیز کو سراہا گیا۔ مقامی شہری نعمت اللہ نے بتاتے ہوئے کہا کہ بجلی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ پورے ملک کا مسئلہ پے لیکن یہاں ہمارے ہاں تو سالوں سے بجلی تھی ہی نہیں اور ہم لوگ اندھیروں میں زندگی بسر کر رہے تھے لیکن ہم شکریہ ادا کرتے ہیں ایس آرایس پی اور یورپی یونین کے جنہوں نے ہمارے سالہا سالوں سے بجلی ہزاروں آبادی کے لوگوں کی بجلی کا مسئلہ حل کردیا ہے اور ہمارے لئے80کلوواٹ بجلی گھر بناکر مسئلہ حل کیا ہے اور اب اس سے 300خاندانوں کو بجلی فراہمی ممکن ہوگئی ہیں کیونکہ بجلی کسی بھی علاقے اور ملک کے ترقی اور معیشت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

نعمت اللہ کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بجلی نہ ہونے سے سکول کے بچوں کے کپڑے استرے کرنا،بچوں کے امتحانات کے دوران پڑھائی نہ ہونے کے برابر تھی ،جبکہ ہسپتالوں میں ادویات بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے خراب ہورہے تھے کہ اب اللہ کا شکر ہے ہائیڈرو بجلی گھر بننے سے تمام مسائل بھی حل ہوئے بلکہ اب ہمارے تین ہزار کے قریب آبادی کو دن رات بجلی فراہم ہوگئی ہیں جس سے اب ہمارے بچوں کے سکولوں کے مسائل اور ادویات ایکسپائرڈ ہونے جیسے مسائل حل ہوگئے ہیں اور پورا علاقہ روشن ہوگیا ہے اور شدید گرمی ہو یا دیگر علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں ۔

کیونکہ مائیکرو ہائیڈرو پاورز (جنریٹر) بننے سے گرمی ،سردی اور برفباری اور بارش میں دن رات بجلی کی فراہمی ممکن ہوچکی ہیں۔فیاض آحمد ماینٹرنگ اینڈایویلشن آفیسر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایس ار ایس پی نے لوئر اور اپردیراضلاع میں یورپی یونین کی تعاون سے مائکروہائیڈرو پاورز پر کا م شروع کردیا ۔دونوں اضلاع جن میں لوئردیرمیں پانچ اور اپردیرمیں 35جنریٹرز پر کام جاری ہیں جن میں اپر دیرمیں 7جنریٹرز مکمل ہوگیا ہے جس سے کل 280کلو واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی ہیں جبکہ باقی 25 جنریٹرز پر کام جاری ہیں جبکہ لوئردیر میں پانچ میں سے دو پچاس اور تیس کلو واٹ کے جنریٹرز مکمل ہوگیا ہے جبکہ باقی تین پر کام جاری ہے۔

فیاض آحمد نے کہا کہ ایس آر ایس پی کو لوئراور اپردیرسمیت ملاکنڈ ڈویژن میں بہترین کارکردگی پر انٹرنیشنل Ashandایوارڈ گذشتہ دنوں ملا ہے۔

متعلقہ عنوان :