میرے شوہر کو آج مغر ب کی نماز تک سامنے نہ لایا گیا تو لال مسجد کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا ،طیبہ دعا،میرے شوہر کو رات 11بجے گھر سے اٹھایا گیا ،کہاں رکھا گیا ،ہمیں نہیں بتایا گیا ہے، 2008میں انہی لوگوں نے لال مسجد کا نام لے کر ووٹ لئے ہیں ،لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی بیٹی کی پریس کانفرنس

جمعرات 25 جون 2015 09:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جون۔2015ء) لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی بیٹی طیبہ دعا نے کہا ہے کہ اگر میرے شوہر کو آج بروز جمعرات مغر ب کی نماز تک سامنے نہ لایا گیا تو لال مسجد کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا ،بدھ کے روز پریس کا نفرنس کرتے ہوئے مولانا عبدالعزیز کی بیٹی نے کہا کہ میرے شوہر کو رات کے11بجے میرے گھر سے اٹھایا گیا ہے انہیں کہاں رکھا گیا ہے یہ بھی ہمیں نہیں بتایا گیا ہے موجودہ حکومت جب بھی اقتدار میں آئی ہے انہوں نے ہم پر ظلم کئے ہیں 2008میں انہی لوگوں نے لال مسجد کا نام لے کر ووٹ لئے ہیں کہ ہم لال مسجد والوں کے ساتھ ہیں اسی لئے مولانا عبدالعزیز کے پیروکار نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دئیے اور یہ حکومت بنی ہے اور اب یہ ہی حکومت ہمارے لوگوں کو ماورائے قانو ن گرفتار کر رہی ہے اس حکومت نے آتے ہی مولانا عبدالعزیز سے گارڈز واپس لے لئے جس کی وجہ سے وہ باہر نہیں نکل سکتے ہم پر اقتصادی پابندیاں بھی لگائی جارہی ہیں ملک میں پہلے سے ہی امن و امان کی صورت حال خراب ہے ہم حالات کو مزید بگاڑنا نہیں چاہتے ہم ملک میں امن چاہتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اگر میرے شوہر نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ ہماری چار دیواری کا تقدس پامال کر کے رات کے وقت گھر میں داخل ہو کر میرے شوہر کو اٹھایا گیا اور ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ اس وقت کہاں ہیں اس طرح کی کارروائی کی اجازت کوئی قانون نہیں دیتا اس سے ملکی مسائل میں مزید اضافہ ہو گا حکومت اپنے لئے مزید مسائل پیدا کر رہی ہے ہم پر جبر کیا جا رہا ہے اور جبر کو مقابلہ بھی جبر سے کیا جا تا ہے اگر آج (جمعرات )کی شام تک میرے شوہر سلمان غازی ایڈووکیٹ کو سامنے نہ لایا گیا تو لال مسجد کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو ہمارے ساتھ کوئی مسئلہ ہے تو آئے ہمارے ساتھ بیٹھ کر حل کرے ہم ہر قسم کے مذاکرات کیلئے تیار ہیں اس موقع پر لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی زوجہ ام حسان نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت اور اسکی کابینہ میں شرم و حیا ء ختم ہو چکی ہے حکومت کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے پرویز مشرف کاحال سب کے سامنے ہے پاکستان میں انتشار کی شروعات لال مسجد اور جامعہ حفصہ سانحہ کے بعد ہوئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر میری بیٹیاں روئیں گی تو مریم نواز کو بھی رونا پڑے گا اور ہمارے احتجاجی کیمپ کو اکھاڑنے کی کوشش کی گئی تو ہم تو کفن باندھ کر ہی نکلیں گی تاہم جو ہمیں اکھاڑنے آئے وہ بھی کفن ساتھ لیکر آئے ۔

متعلقہ عنوان :