پیسکو نے ہمارے حصے کی بجلی دوسرے صوبوں کو دے عوام کو بے جا لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا ہے،پرویز خٹک

جمعرات 25 جون 2015 09:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 جون۔2015ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے خیبرپختونخوا کو اس کے بجلی کے حصے میں کمی کو آئینی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور خبر دار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت واپڈا اور پیسکو کی جانب سے اس آئینی خلاف ورزی کے ارتکاب پر عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ صوبے کا حق حاصل کرنے کیلئے دیگر اقدامات بھی کرے گی بدھ کے روز خیبرپختونخوا کیلئے مختص کر دہ1782میگاواٹ کے حصے میں پیسکو کی جانب سے 531 میگاواٹ کی کمی پر عدم اطمینان اور گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہا کہ پیسکو نے ہمارے صوبے کے حصے کی بجلی دوسرے صوبوں کو دے کر خیبرپختونخوا کے عوام کو بے جا لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا ہے اُنہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت صوبے کے عوام کے ساتھ پیسکو کی اس زیادتی پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور عوام کا حق حاصل کرنے کیلئے عدالت اور احتجاج کا راستہ اختیار کرنے سمیت ہر ممکن حدتک جائے گی وزیراعلیٰ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق بجلی کی کل پیداوار میں خیبرپختونخوا کا حصہ 13.5 فیصد بنتا ہے اور پیسکو کو اس حصے میں کمی کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے پیسکو خیبرپختونخوا کے آئینی حصے میں کمی کرکے سنگین آئینی خلاف ورزی کامرتکب ہو رہا ہے اُنہوں نے خبردار کیا کہ پیسکو اگر خیبرپختونخوا کے عوام سے اُن کا بجلی کا حق چھیننے سے باز نہ آیا تو خیبرپختونخوا حکومت اس حق تلفی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدھ 24 جون کو بھی بجلی کی کل13200 میگاواٹ پیداوار میں خیبرپختونخوا کا حصہ 1782 میگاواٹ بنتا تھا لیکن پیسکو نے اس میں سے صرف 1251 میگاواٹ بجلی فراہم کی اور اس روز531 میگاواٹ بجلی کے حق سے صوبے کے عوام کو محروم رکھا اور ایک دن میں خیبرپختونخوا کے کوٹہ میں 531 میگاواٹ کی کمی عوام کو لوڈ شیڈنگ کی صورت میں برداشت کرنا پڑی پرویز خٹک نے وفاقی حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں ناروا لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کیلئے اعلیٰ اور موثر سطح پر فیصلے کرے تاکہ خیبرپختونخوا کی حکومت اور عوام کو اپنا حق حاصل کرنے کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار نہ کرنا پڑے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :