جاپان میں متنازعہ بل کی منظوری سے علاقائی امن کو خطرہ لاحق ہوگیا ، چین ، جاپان ایسے کسی بھی عمل سے اجتناب کرے جس سے کشیدگی پیدا ہوا ، جاپان کو ’تاریخ سے بڑا سبق‘ سیکھنا چاہیے، چینی وزارت دفاع ،نئے ملٹری چیلینجز، جیسے چین کی بڑھتی طاقت، سے نمٹنے کے لیے دفاعی پالیسی میں یہ تبدیلیاں بہت اہم ہیں، جاپان

اتوار 20 ستمبر 2015 10:02

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2015ء)چین نے خبردار کیا ہے کہ جاپانی فوج کے ملکی سرحدوں سے باہر کردار سے متعلق متنازعہ قانون کی منظوری کے بعد جاپان علاقائی امن کو خطرے میں ڈالنے سے اجتناب برتے۔چین کا کہنا ہے کہ جاپان اپنی فوج کے بیرونِ ملک کردار میں توسیع کے قانون کی منظوری سے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔جاپانی پارلیمان نے دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے تقریباً 70 برس کے بعد پہلی مرتبہ فوج کو ملک سے باہر لڑنے کی اجازت دینے کے لیے ایک قانون کی منظوری دی ہے۔

چینی وزارت دفاع نے جاپانی پارلیمان میں مذکورہ قانون کی منظوری کے بعد کہا کہ جاپان کو ’تاریخ سے بڑا سبق‘ سیکھنا چاہیے۔جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے ملٹری چیلینجز، جیسے چین کی بڑھتی طاقت، سے نمٹنے کے لیے دفاعی پالیسی میں یہ تبدیلیاں بہت اہم ہیں۔

(جاری ہے)

چین اور جاپان کے مابین گذشتہ چند ماہ کے دوران چند جزیروں کے معاملے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

دونوں ممالک ان جزیروں کی ملکیت کے دعویدار ہیں۔جاپانی حزب اختلاف کی جماعت اس تجویز کی مخالف تھی جس نے اس سے متعلق بل کو روکنے کی کوشش میں خلل ڈالا اور اسی وجہ سے اس قانون پر رائے شماری میں بھی تاخیر ہوئی۔پارلیمان کے باہر بھی اس کے خلاف مخالفین نے احتجاج کیا۔جاپانی حکومت ہفتے سے شروع ہونے والی پانچ روز کی تعطیل سے قبل ہی اس بل پر ووٹ چاہتی تھی۔

چونکہ حکومتی اتحاد کو دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے اس لیے اپوزیشن اپنی تمام کوششوں کے باوجود اس بل کو روکنے میں ناکام رہی۔ایوان بالا کے صدر مساکی یمازاکی نے کہا کہ اس بل کی حمایت میں 148 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں 90 ووٹ پڑے۔جاپان کے اخبار 'دی جاپان ٹائمز' کے مطابق اس بل پر تقریباً 20 گھنٹوں تک بحث ہوئی اور بالآخر پارلیمان نے وزیراعظم شنزو آبے کے موقف کو تسلیم کر لیا۔

دوسری عالمی جنگ کے بعد بننے والے چاپانی آئین میں ملکی دفاع کے علاوہ کسی بھی بین الاقوامی تنازع کو طاقت کے ذریعے حل کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔مسٹر آبے کی حکومت سکیورٹی کے قانون میں تبدیلی کے لیے اس لیے زور ڈال رہی تھی تاکہ ضرورت پڑنے پر تین شرائط کے پورا ہونے پر بیرون ملک بھی فوج کو استعمال کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :