شام کے مسئلے پر امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات ، دونوں ممالک کے درمیان ایک سال سے زیادہ عرصہ گذرنے کے بعد شام میں جاری جنگ پر بات چیت ہوئی، پینٹاگون

اتوار 20 ستمبر 2015 09:44

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2015ء) پینٹاگون حکام کے مطابق امریکہ اور روس نے شام کے مسئلے پر مذاکرات کیے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ایک سال سے زیادہ عرصہ گذرنے کے بعد شام میں جاری جنگ پر بات چیت ہوئی ہے۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون سے جاری بیان کے مطابق امریکی وزیرِ دفاع ایشٹن کارٹر نے اپنے روسی ہم منصب سرگئے شویگو کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

اس موقع پر دونوں رہنماوٴں نے اس نکتے پر بھی بات کی کہ شام میں جاری جنگ میں روس اور امریکہ زمین پر کسی حادثاتی ٹکراوٴ سے کیسے بچ سکتے ہیں۔سرکاری میڈیا کے مطابق روس نے کہا ہے کہ بات چیت سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ دونوں فریقین کی دلیل مشترک ہے۔خیال رہے کہ روس اور امریکہ کے شام میں جاری خانہ جنگی پر شدید اختلافات ہیں۔

(جاری ہے)

روس کی وزارتِ خارجہ نے فوجی سطح پر مذاکرات کی پیشکش رواں ہفتے کے آغاز پر کی تھی۔

امریکہ حالیہ دنوں میں روس کی شام میں عسکری سرگرمیوں میں اضافے پر خدشات کا اظہار کر چکا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے اس سے قبل بیان میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ایسا راستہ اختیار کیا جائے جس پر دونوں متفق ہوں۔دوسری جانب روس کے صدارتی دفتر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا گیا تھا کہ شام کی جانب سے فوجی بھیجنے کی کسی بھی درخواست پر غور کیا جائے گا مگر محض کسی مفروضے کی بنیاد پر کوئی بات کہنا مشکل ہے۔

روس کی ایک خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ’ہم نے امریکہ سے بات چیت کرنے سے انکار نہیں کیا، اب ہم باہمی مفادات کے تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔‘شام کی خانہ جنگی میں روس صدر بشار الاسد کا حامی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ دولتِ اسلامیہ کہلانے والی تنظیم کے خلاف شام کی مدد کر رہا ہے۔