جاپانی پارلیمنٹ نے فوج کو ملک سے باہر لڑنے کی اجازت دے دی ،نئے ملٹری چیلینجز، جیسے چین کی بڑھتی طاقت، سے نمٹنے کے لیے دفاعی پالیسی میں یہ تبدیلیاں بہت اہم ہیں، جاپانی حکومت

اتوار 20 ستمبر 2015 09:45

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2015ء) دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے تقریباً 70 برس کے بعد پہلی مرتبہ جاپان کی پارلیمان نے فوج کو ملک سے باہر لڑنے کی اجازت دینے کے لیے ایک قانون کو منظور دے دی ہے۔حزب اختلاف کی جماعت اس تجویز کی مخالف تھی جس نے اس سے متعلق بل کو روکنے کی کوشش میں خلل ڈالا اور اسی وجہ سے اس قانون پر ووٹنگ تاخیر سے ہوئی۔

اس سے متعلق بل پارلیمان کے ایوان زیریں، جس میں حکمراں جماعت کی اکثریت ہے، میں پہلے ہی منظور ہوچکا تھا۔حکومت کا کہنا ہے کہ نئے ملٹری چیلینجز، جیسے چین کی بڑھتی طاقت، سے نمٹنے کے لیے دفاعی پالیسی میں یہ تبدیلیاں بہت اہم ہیں۔حکومت ہفتے سے شروع ہونے والی پانچ روز کی تعطیل سے قبل ہی اس پر ووٹ چاہتی تھی۔ چونکہ حکومتی اتحاد کو دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے اس لیے اپوزیشن اپنی تمام کوششوں کے باوجود اس بل کو روکنے میں ناکام رہا۔

(جاری ہے)

ایوان بالا کے صدر مساکی یمازاکی نے کہا کہ اس بل کی حمایت میں 148 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں 90 ووٹ پڑے۔جاپان کے اخبار 'دی جاپان ٹائمز' کے مطابق اس بل پر تقریباً 20 گھنٹوں تک بحث ہوئی اور بالآخر پارلیمان نے وزیراعظم شنزو آبے کے موقف کو تسلیم کر لیا۔دوسری عالمی جنگ کے بعد بننے والے چاپانی آئین میں خود کے دفاع کے علاوہ کسی بھی انٹرنیشنل تنازع کو طاقت کے ذریہ حل کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :