سیکورٹی فورسز و حساس اداروں کی رحیم یار خان میں مشترکہ کارروائی ، سانحہ پی اے ایف کیمپ بڈھ بیر پشاور میں دہشت گردوں کے زیر استعمال پک اپ گاڑی کے سابقہ مالک کو حراست میں لے لیا ،بڈھ بیر حملہ، اعلیٰ سطح کا وفد افغانستان بھجوانے کا فیصلہ،وفد افغانستان کے صدر اشرف غنی سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات اور حملے سے متعلق اہم شواہد انہیں پیش کرے گا ، سانحہ پشاور بڈھ بیر ایئربیس پر حملے کی پلاننگ افغانستان میں نہیں ہوئی،صدارتی ترجمان افغانستان، افغان حکومت دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے ،بیان

اتوار 20 ستمبر 2015 10:09

رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2015ء) سیکورٹی فورسز اور حساس اداروں نے رحیم یار خان کے علاقہ احمد پور لمد میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے سانحہ پی اے ایف کیمپ بڈھ بیر پشاور میں دہشت گردوں کے زیر استعمال پک اپ گاڑی کے سابقہ مالک کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز رحیم یار خان کے علاقے احمد پور لمد میں سیکورٹی فورسز اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے کارروائی عمل میں لاتے ہوئے سانحہ پی اے ایف بیس کیمپ بڈھ بیر پشاور میں دہشت گردوں کے زیر استعمال آنے والی پک اپ گاڑی کے سابقہ مالک آصف شبہ میں گرفتار کر لیا ۔

پولیس کے مطابق ملزم آصف نے پک اپ گاڑی کو اپنے بہنوئی کو فروخت کی تھی بعد میں آصف کے بہنوئی نے گاڑی کو وزیرستان کے ایک شخص کو فروخت کر دی تھی ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق پک اپ گاڑی کو 5 مختلف جگہوں پر فروخت کیا گیا تھا پولیس نے مزید کارروائی کے لئے آصف کے بہنوئی اور وزیرستان کے رہائشی پک اپ گاڑی کے خریدنے والے شخص کی تلاش شروع کر دی ہے ۔واضح رہے کہ جمعہ کے روز پشاور بڈھ بیر پی اے ایف بیس کیمپ پر حملہ کے لئے دہشت گرد پک اپ گاڑی پر سوار ہو کر آئے اور پی اے ایف بڈھ بیر کیمپ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجہ میں 23 پی اے ایف تین آدمی کے اہلکاروں سمیت تین سویلین شہید ہو گئے تھے ۔

بڈھ بیر حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کر لی تھی ۔ ادھرپاکستان نے پشاور بڈھ بیر حملے سے متعلق اعلیٰ سطح کا وفد افغانستان بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے گزشتہ روز پشاور میں بڈھ بیر حملے سے متعلق سول اور عسکری نمائندوں پر مشتمل اعلیٰ سطح کا وفد افغانستان بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفد افغانستان کے صدر اشرف غنی سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کرے گا۔

پاکستان نے پشاور بڈھ بیر حملے سے متعلق اہم شواہد اکٹھے کئے وفد افغان صدر اشرف غنی کو حملے سے متعلق اہم شواہد انہیں پیش کرے گاپاکستان افغانستان سے مطالبہ کرے گا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان بڈھ بیر حملہ سمیت دیگر واقعات میں ملوث ہے، افغان حکام تحریک طالبان کے خلاف موثر کارروائی کریں اور انہیں پاکستان پر حملے کرنے سے روکیں۔ جبکہافغانستان کے صدارتی ترجمان نے کہا کہ سانحہ پشاور بڈھ بیر ایئربیس پر حملے کی پلاننگ افغانستان میں نہیں کی گئی ۔

افغانستان کی حکومت دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز کابل سے افغانستان کے صدارتی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سانحہ پشاور بڈھ بیر ایئربیس پر حملہ کی مزاحمت کرتا ہے ۔ بڈھ بیر ایئربیس پر حملے کی پلاننگ افغانستان میں نہیں ہوئی افغانستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور افغانستان حکومت دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز پشاور بڈھ بیر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 29 افراد شہید ہو گئے تھے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بڈھ بیر حملے کی پلاننگ اور کمانڈ اینڈ کنٹرول افغانستان سے کیا جا رہا تھا ۔

متعلقہ عنوان :