یکم دسمبر سے شکار پر سے 2 ماہ کے لئے پابندی اٹھانے کا فیصلہ ،صوبہ کی 31تحصیلوں سے پابندی ہٹائی جائے گی ، ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست کر دی،محکمہ کی طرف سے محفوظ قرار دی گئی جگہوں اور نیشنل پارکس میں ہر قسم کا شکار کرنے پر پابندی ہو گی،ڈی جی آفس سے جاری کردہ اجازت نامے پرگیم ریزروز میں شکار کھیلا جا سکے گا،شکار کے لئے خود کار اسلحہ ، رپیٹرگنز، گاڑیاں اور جیپیں استعمال کرنے پر پابندی ہو گی،ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات خالد ایاز کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے

بدھ 4 نومبر 2015 09:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2015ء) ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات خالد ایاز نے کہا ہے کہ ریجنل ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اعزازی گیم وارڈرنز سے حاصل کردہ تجاویز کی روشنی میں تیتر اور سی سی(Partridge and See See) تیتر کے شکار کے لئے یکم دسمبر2015ء سے31جنوری 2016تک دو ماہ کے لئے31 تحصیلیں کھولنے بارے اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس ضمن میں ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کو نوٹیفکیشن جاری کرنے بارے درخواست کردی گئی ہے- انہوں نے یہ بات گزشتہ روز یہاں شکار سیزن کے حوالے سے منعقدہ ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں تمام متعلقہ افسران بھی موجودتھے- انہوں نے کہا کہ جنگلی پرندوں کے شکار کی حتمی اجازت دیتے وقت اس امر کا خصوصی طورپر خیال رکھاگیا ہے کہ شکاری تمام جنگلی پرندوں کو شکار نہ کریں تاکہ ان کی نسل کی افزائش بھی ہوتی رہے-خالد ایاز نے کہا کہ تیتر اور سی سی کے شکار کے لئے صوبہ کی 31تحصیلوں جن میں حسن ابدال اور پنڈی گھیپ، کلرسیداں اور ٹیکسلا، تلاگنگ ، پنڈدادنخان،کوٹ مومن اور بھلوال ، بھکر، خوشاب، میانوالی ، گجرات اور کھاریاں ، پھالیہ ، گوجرانولہ اور وزیر آباد، حافظ آباد ، پسرور اور ڈسکہ، ظفر وال ، مریدکے اور شرقپور، ننکانہ صاحب ، چونیاں اور پتوکی ، دیپالپور، چک جھمرہ اورسمندری، ٹوبہ ٹیک سنگھ اورگوجرہ، احمد پور سیال ،بھوانہ، چیچہ وطنی، پاکپتن، کبیر والا، میلسی ، کہروڑپکا، شجاع آباد، لیہ، مظفر گڑھ اور جتوئی اور کوٹ چٹا شامل ہیں-ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ محکمہ جنگلی حیات کی طرف سے محفوظ قراردی گئی جگہوں اورنیشنل پارکس میں ہرقسم کے شکار کی ممانعت ہوگی تاہم ڈائریکٹر جنرل کے دفتر سے جاری کئے جانے والے اجازت نامے پر گیم رینرروز میں شکار کھیلا جائے گا- انہوں نے کہا کہ تیتراور سی سی کی بیگ لمٹ ترمیمی ایکٹ 2007کے شیڈول(ون) کے مطابق ہوگی- شکار کے لئے خود کار اسلحہ ، رپیٹرگنز، گاڑیاں اور جیپ وغیرہ استعمال کرنے کی سختی سے ممانعت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :