اسلام آباد ، وفاقی پولیس کا این او سی کے بغیر اہل تشیع کے جلوس پر لاٹھی چارج اور شدید شیلنگ، 20افراد شدید زخمی،11افراد گرفتار کے تھانہ بند کر دیا گیا،امام بارگاہ انتظامیہ کے پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد شرکا کو ٹولیوں کی صورت میں منتشر کر دیا گیا،پولیس نے زیادتی کی جس کا افسوس ہے ،تحریک القائم کے رہنما کی گفتگو

بدھ 4 نومبر 2015 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2015ء)اسلام آباد میں وفاقی پولیس نے این او سی کے بغیر اہل تشیع کے جلوس پر لاٹھی چارج اور شدید شیلنگ کے باعث 20افراد شدید زخمی ،11افراد گرفتار کے تھانہ بند کر دیا گیا۔امام بارگاہ انتظامیہ کے پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد درجنوں جلوس شرکا کو پانچ پانچ افراد پر مشتمل ٹولیوں کی صورت میں منتشر کر دیا گیا۔

پولیس نے زیادتی کی جس کا افسوس ہے ،تحریک القائم کے رہنما کا اظہار۔تین سال سے مسئلہ ہے دونوں فریقین افہام و تفہیم سے حل کریں بصورت دیگر چھوٹا مسئلہ مسائل میں بدل جائیگا،ایس پی کا جواب ۔منگل کو سیکٹر جی ٹین میں کئی سالوں سے نکلنے والے جلو س کو اچانک پولیس اور رینجر کے اہک ہزار کے قریب اہلکاروں نے روک لیا اور کہا کہ اس سے آگے نہیں جا سکتے جس پر جلوس میں شرکا نے کہا اس مرتبہ جانے دیں تاہم ایس پی رضوان گوندل نے کہا کہ جب این او سی نہیں ہے تو پھر کیسے جانے دیں اس دوران جلوس میں شرکا نے لبیک یا حسین  کہتے ہوئے آگے جانا چاہا تو پولیس نے لاٹھی چارج کر تے ہوئے شینلگ کر دی جس کے نتیجہ میں 20افراد شدید زخمی ہوئے اور ان میں دو کی حالت شدید خطرے میں ہے ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پولیس اور انتظامیہ سے امام بارگاہ انتظامیہ کے مذاکرات ہوئے جس پرپولیس نے کہاکہ امام بارگاہ میں موجود درجنوں افراد کو پانچ پانچ افراد کی صورت میں باہر نکل جانے کو کہا جس پر امام بارگاہ انتظامیہ نے نے پولیس کی بات مان کر پر امن منتشر ہو گئے ۔امام بارگاہ اور پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے کہاکہ این او سی کے مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کیا جائے کیونکہ یہ کشیدگی تین سال سے دیکھی جارہی ہے ۔اسلام آبادامام بارگاہ انتظامیہ نے کہا کہ گرفتار افراد کو رہا کیا جائے جس پر پولیس نے کہا کہ رات گئے تک انہیں بھی مقدمہ درج کیے بغیر رہا کیا جائیگا۔