نیب خیبرپختونخوا کی کارروائی ، ترقیاتی فنڈز میں 100 ملین کی خرد برد پر صوبائی ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر امیر علی اور دیگر افسران سمیت9 ملزمان کو گرفتار کرلیا

بدھ 4 نومبر 2015 09:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2015ء) قومی احتساب بیورو(نیب) خیبرپختونخوا نے ترقیاتی فنڈز میں 100 ملین روپے کی خرد برد کرنے پر صوبائی ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر امیر علی اور دیگر افسران سمیت9 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ نیب خیبرپختونخوا نے صوبائی ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ریوالیوریشن ڈاکٹر امیر علی ڈی جی انڈبینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ خیبرپختونخوا ذوالفقار،ڈپٹی ڈائریکٹر آٓڈٹ محمد اسلم رفیق ،ٹھیکیدار عبدالمصطفیٰ،تحصیل آفیسر(انفراسٹرکچر)محمد بشیر،اکاؤنٹنٹ مقبول الرحمٰن،اسسٹنٹ تحصیل آفیسر عبدالحمید،سب انجینئر محمد رزاق اور سب انجینئر اظہر جلیل کو گرفتار کیا ہے۔

ملزمان پر ضلع مانسہرہ اور تورغر میں غیر معیاری اور جعلی ترقیاتی سکیموں کے ذریعے فنڈز میں ایک سو ملین روپے کی خرد بد اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔

(جاری ہے)

انکوائری کے دوران نیب کو معلوم ہوا کہ حلقہ این اے 21 ضلع مانسہرہ اور تورغر میں وزیراعظم کی ہدایت پر ترقیاتی فنڈز مختص کئے گئے، ان فنڈز سے حکومت نے پیپلزورکس پروگرام ٹو کے تحت ترقیاتی سکیمیں شروع کیں،شانگلہ روڈ ،پی سی سی روڈ،پی سی سی گلیوں اور کنوؤں سمیت مختلف 567 ترقیاتی سکیموں کیلئے225 ملین روپے مختص کئے گئے ۔

ملزم امیر علی اور ذوالفقار نے مانسہرہ میں اپنی ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر تعیناتی کے دوران جعلی اور غیر معیاری سکیموں کے ذریعے ایک سو ملین روپے سے زائد خرد برد کی۔انہوں نے تمام قواعد ضوابط مکمل کئے بغیر ٹھیکیداروں کی سکیموں کی منظوری دی اور انہیں ادائیگیوں کی اجازت دی۔ نیب خیبرپختونخوا موثر طریقے سے کیس کی پیروی کررہا ہے اور مزید انکشافات کی توقع ہے۔ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کیلئے احتساب عدالت پشارو میں پیش کیا جائے گا

متعلقہ عنوان :