شام او رعراق میں داعش کیخلاف فضائی کارروائی،برطانوی پارلیمنٹ نے منظوری دیدی،برطانوی فضائیہ کی شام اور عراق میں کارروائی ،متعدد ٹھکانے اور تیل کے ذخائر تباہ،کارروائی کے دوران متعدددہشت گرد ہلاک ہوگئے،برطانوی وزارت دفاع،بل کی منظوری سے دارالعوام میں طویل بحث،650 کے ایوان نے 397 قرار داد کے حق اور 223 ارکان نے مخالفت میں ووٹ ڈالا،برطانوی وزیر اعظم نے اپوزیشن جماعتوں کوداعش کا ہمدرد قرار دیدیا،داعش کے خلاف برطانوی کارروائی پر امریکہ کا خیر مقدم

جمعہ 4 دسمبر 2015 09:26

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2015ء)برطانوی افواج نے پارلیمنٹ میں قرار داد کی منظوری کے بعد شام اور عراق میں داعش کیخلاف فضائی کارروائی کرتے ہوئے متعدد ٹھکانے اور تیل کے کنوؤں کا بڑا ذخیرہ تباہ کر دیا گیا ہے جبکہ کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں،برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے فضائی کارروائی کی مخالفت کرنیوالی اپوزیشن جماعتوں کو دہشت گردوں کا ہمدرد قرار دیا ہے جبکہ امر یکہ نے برطانوی دارلعوام کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق برطانوی دارالعوام نے داعش کے خلاف شام میں فضائی کارروائی کی حمایت کر دی ہے ،پارلیمنٹ میں شام میں فضائی حملوں کے لیے 397 ارکان نے حق میں جبکہ 223 ارکان نے مخالفت میں ووٹ ڈالے ،بلکی منظوری سے قبل دارالعوام میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے بل پر 10 گھنٹے سے زائد بحث کی گئی، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد دہشت گرد حملوں سے برطانوی عوام کو محفوظ رکھنا ہے جس کے لیے شام اور عراق میں داعش کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اس کے لئے برطانوی فضائیہ نے تیاری مکمل کر لی ہیں، پارلیمان میں تحریک پیش کیے جانے سے قبل ڈیوڈ کیمرون نے فضائی کارروائی کی مخالفت کرنے والے حزب اختلاف کے رہنما جیرمی کوربن اور ان کے ہم خیال ارکان کو ’دہشت گردوں کے ہمدرد‘ قرار دیا ہے جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

650 ارکان پر مشتمل ایوان جس میں حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی کے ارکان کی تعداد330 ہے جبکہ سب سے بڑی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے ارکان کی تعداد231 ہے ، قرار داد کے حق میں 397 جبکہ مخالفت میں 223 ارکان نے ووٹ ڈالے،حکومتی جماعت کے 7 ارکان نے بھی حملوں کے خلاف ووٹ دیئے،سکاٹ لینڈ کے تمام 55 ارکان نے حملوں کے خلاف ووٹ دیا جبکہ لیبر ڈیموکریٹک پارٹی کے 2ارکان نے حملوں کے خلاف اور 6 ارکان نے حملوں کی حمایت میں ووٹ دیا ہے جبکہ ڈیمو کریٹک یونین پارٹی کے تمام 8 ارکان نے حملوں کی حمایت کی ہے۔

قرارداد کی منظوری کے فوری بعد برطانیہ نے شام میں داعش کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ،برطانوی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ نے شام میں حملے شروع کر دیئے ہیں،برطانیہ کے 4 جنگی جہازوں نے قبرص سے پرواز کی اور شام میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جبکہ عراق میں موجود داعش کے مختلف ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ہے جس سے متعدد دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے ہیں جبکہ کارروائی کے دوران داعش کے زیر کنٹرول آئل کے بڑے بڑے کنوؤں کو بھی نشانہ بنا کر سسٹم کو تباہ کر دیا گیا ہے، تیل کی سمگلنگ سے داعش مبینہ طور پر مالی معاملات چلا رہی ہے،داعش کے خلاف کارروائی پر امریکی صدر باراک اوباما نے برطانوی پارلیمنٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے برطانیہ کو داعش کے خلاف اہم اتحادی قرار دیا ہے