فرانس کے علاقائی انتخابات، انتہائی دائیں بازو کی جماعت آگے،یہ شاندار نتیجہ ہے اور اس نے ثابت کردیا ہے کہ نیشنل فرنٹ بلامقابلہ فرانس کی پہلی پارٹی ہے، میرین لاپین

منگل 8 دسمبر 2015 09:35

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2015ء)فرانس میں ہونے والے علاقائی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تخمینوں کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جماعت ’نیشنل فرنٹ‘ آگے ہے۔تخمینوں میں نیشنل فرنٹ فرانس کے وسطی علاقے میں 13 میں سے کم از کم چھ ریجنز میں برتری حاصل کیے ہوئے ہے۔سابق صدر سارکوزی کی معتدل دائیں بازو کی ریپبلکن پارٹی برسراقتدار سوشلسٹ پارٹی سے آگے دوسرے نمبر پر نظر آ رہی ہے۔

دوسرے دور کے لیے ووٹنگ 13 دسمبر کو ہونی ہے۔پہلے مرحلے کے نتائج واضح ہونے کے بعد سوشلسٹ پارٹی نے کہا ہے کہ وہ دوسرے دور میں کم از کم شمال اور جنوب کے دو علاقوں میں انتخابات میں شامل نہیں ہوں گے تاکہ نیشنل فرنٹ کو کامیابی سے روکا جاسکے۔ فرانس میں مقامی ٹرانسپورٹ، تعلیم اور اقتصادی ترقی پر زیادہ اختیارات علاقائی حکومتوں کو دیے جاتے ہیں اس سے قبل بھی ریپبلکن اور سوشلسٹ پارٹیوں نے نیشنل فرنٹ کو روکنے کے لیے اتحاد کیا تھا۔

(جاری ہے)

ایگزٹ پولز میں نیشنل فرنٹ کو 30.8 فیصد ووٹ جبکہ ریپبلکنز کو 27.2 اور صدر اولاند کی سوشلسٹ پارٹی کو 22.7 فیصد ووٹ ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔نیشنل فرنٹ کی رہنما مارن لا پین شمالی خطے ’نور پا ڈا کیلے پیکارڈی‘ سے اور ان کی بھانجی ماریئن ماریشل لا پین جو جنوبی علاقے ’پرووانس آلپس کوٹے ڈازیور‘ سے انتخابات میں تھیں دونوں 40 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے جیتی ہیں۔

میرائن لا پین نے اپنے حامیوں سے کہا کہ یہ شاندار نتیجہ ہے اور اس نے ثابت کردیا ہے کہ نیشنل فرنٹ بلامقابلہ فرانس کی پہلی پارٹی ہے۔فرانس میں مقامی ٹرانسپورٹ، تعلیم اور اقتصادی ترقی کے معالات میں زیادہ اختیارات علاقائی حکومتوں کو دیے جاتے ہیں۔خیال رہے کہ 13 نومبر کو ہونے والے پیرس حملوں کے بعد ان انتخابات کی اہمیت میں اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ عوامی رائے کے مطابق ملک میں تارکین وطن کی آمد اور یورپی یونین کی مخالف پارٹی ’نیشنل فرنٹ‘ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔نیشنل فرنٹ امید کر رہی ہے کہ اس کی مضبوط کارکردگی سے ملک میں سنہ 2017 کے صدارتی انتخابات میں مارین لین کے جیتنے کے امکانات بڑھ جائیں گِے۔

متعلقہ عنوان :