عمران خان کا انٹر پارٹی الیکشن کرانے کا اعلان ، سات رکنی کمیٹی بنادی ہے جو تسنیم نورانی سے ملاقات کر کے قواعد وضوابط طے کرے گی،الیکشن سے قبل تمام عہدے تحلیل کردیے جائیں گے ، جسٹس وجیہہ الدین احمد نے انٹراپارٹی الیکشن کی تجویز دی ان سے کیا گیا وعدہ پورا کردیا، پا گزشتہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے تحریک انصاف کو ادارہ بنائینگے،پارٹی کی اوور ہالنگ کی جائے گی،تنظیم سازی میں بہت غلطیاں ہوئیں لیکن اب ڈسٹرکٹ ٹو ڈسٹرکٹ پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ، لدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) ن نے اسٹیٹ مشینری کا استعما ل کیا ، تحریک انصاف کا احتساب ہوا ہے،الیکشن کمیشن کے رویے کے خلاف تمام جماعتوں سے رابطے کریں گے،الیکشن کمیشن کو ٹھیک نہ کیا گیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر آئے گی ، چیئرمین پی ٹی آئی کی پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں شکست اور دیگر محرکات کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 8 دسمبر 2015 09:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2015ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انٹر پارٹی الیکشن کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا نٹراپارٹی الیکشن کیلئے سات رکنی کمیٹی بنادی ہے جو کہ پی ٹی آئی الیکشن کمشنر تسنیم نورانی سے ملاقات کر کے تمام قواعد وضوابط طے کرے گی ، انٹراپارٹی الیکشن سے پہلے تمام عہدے تحلیل کردیے جائیں گے جسٹس وجیہہ الدین احمد نے انٹراپارٹی الیکشن کی تجویز دی ان سے کیا گیا وعدہ پورا کردیا ہے۔

، پارٹی انتخابات میں گزشتہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے تحریک انصاف کو ادارہ بنائینگے،پارٹی کی اوور ہالنگ کی جائے گی جبکہ عمران خان نے اعتراف کیا کہ تنظیم سازی میں بہت غلطیاں ہوئیں لیکن اب ڈسٹرکٹ ٹو ڈسٹرکٹ پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ، بینظیر بھٹو کے دنیا سے چلے جانے کے بعد پیپلز پارٹی وفاقی سے صوبائی پارٹی بن گئی بلدیاتی الیکشن میں ہماری پارٹی گراس روٹ لیول تک گئی ہے بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کا احتساب ہوا ہے،الیکشن کمیشن کے رویے کے خلاف تمام جماعتوں سے رابطے کریں گے، اگر الیکشن کمیشن کو ٹھیک نہ کیا گیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر آئے گی ، صوبوں اورا ضلاع میں براہ راست الیکشن ہوگا ، پارٹی انتخابات میں گزشتہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔

(جاری ہے)

جسٹس وجیہہ الدین احمد نے انٹراپارٹی الیکشن کی تجویز دی تھی ، میں نے ان سے کیا گیا وعدہ پورا کردیا ہے۔ پیر کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین کی زیر صدارت مرکزی مجلس عاملہ کی شوریٰ کا اجلاس نجی ہوٹل میں ہوا جس میں چاروں صوبوں سے پارٹی کے کونسلرز اور مرکزی قیادت نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی شکست اور دیگر محرکات کا جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس کے بعد عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ وجہیہ الدین نے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی تجویز دی تھی آج ان کی تجویز اور ان کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا کررہا ہوں انٹراپارٹی الیکشن سے پہلے تمام عہدے تحلیل کردیے جائیں گے۔ پارٹی عہدیداروں کو کارکن براہ راست چنیں گے۔ ایک مہینے کی ممبر شپ کے بعد الیکشن کرائیں گے۔

گزشتہ پارٹی الیکشن پر لوگوں نے انگلیاں اٹھائی تھیں لیکن اب اپنی غلطیوں سے سیکھیں گے اور دوبارہ غلطیاں نہیں ہونے دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کیلئے سات رکنی کمیٹی بنادی ہے جو کہ پی ٹی آئی الیکشن کمشنر تسنیم نورانی سے ملیں گے اور انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے تمام قواعد وضوابط طے کرینگے یونین کونسل کی سطح تک ممبر شپ کریں گے اور براہ راست الیکشن کرائیں گے۔

عمران خان نے کا کہ اگر میں نہ بھی رہوں لیکن تحریک انصاف کو ادارہ بنادوں گا۔پارٹی کی اوور ہالنگ کی جائے گی عمران خان نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کی تنظیم سازی میں بہت سی غلطیاں ہوئیں ہیں جو آئندہ مستقبل میں نہیں ہونگی ۔پی پی بینظیر کے دنیا سے چلے جانے کے بعد وفاقی سے صوبائی پارٹی بن گئی،خواہش ہے تحریک انصاف ادارہ بن جائے۔

بلدیاتی انتخابات ختم ہوگئے ، اب انٹراپارٹی الیکشن کا ٹائم آگیا ہے،بلدیاتی الیکشن میں 2013 سے زیادہ دھاندلی ہوئی، بلدیاتی الیکشن میں ہماری پارٹی گراس روٹ لیول تک گئی ہے بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کا احتساب ہوا ہے۔الیکشن کمیشن کے رویے کے خلاف تمام جماعتوں سے رابطے کریں گے کیونکہ اگر جرم کیخلاف آواز نہ اٹھائی جائے تو پھر جرم بڑھتا ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ن نے اسٹیٹ مشینری کا بلدیاتی انتخابات میں استعمال کیا اور دھاندلی کے ذریعے جیتے تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جا کر دھاندلی کے ثبوت پیش کرونگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف واحد وفاقی جماعت ہے جبکہ باقی پارٹیوں نے آپس میں صوبے تقسیم کرلیے ہیں صوبوں میں بندر بانٹ پاکستان کیلئے خطرناک ہے۔ سٹیٹس کو کی جماعتیں سسٹم کو تبدیل نہیں ہونے دینا چاہتیں۔ جس طرح پیپلز پارٹی وفاق میں ہار جاتی ہے تو دھاندلی کی آواز نہیں اٹھاتی کیونکہ انہیں سندھ میں مستفید کردیا جاتا ہے ۔تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں 259 نشستیں حاصل کی ہیں ، تحریک انصاف کا گراس روٹ پر ڈھانچہ مرتب ہوا ہے اور اس کا جھنڈا پنجاب اور سندھ کی تمام یونین کونسلز تک پہنچا ہے۔

پیر کے روز مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج ہمارا اجلاس دو نکاتی ایجنڈے پر مشتمل تھا جس میں انٹرا پارٹی الیکشن اور دوسرا بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کارکردگی تھا۔ انہوں نے کہاکہ اجلاس میں پارٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ سات رکنی کمیٹی انٹرا پارٹی انتخابات کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے بنائی جائے گی جو کہ پی ٹی آئی الیکشن کمشنر جسٹس تسلیم نورانی کے ساتھ نشست کرے گی تاکہ غیر جانبدار اور قابل قبول انتخابات ہوسکیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے منی بجٹ میں چالیس ارب روپے کے آئی ایم ایف کے کہنے پر نئے ٹیکس لگائے ہیں جو کہ واضح طور پر آمدن میں ناکامی کی وجہ سے عوام پر بوجھ ڈال دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کرکے پرائیویٹ کمپنی کو پی آئی اے کے چھبیس فیصد شیئرز بیچنے جارہی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملتان سے تحریک انصاف نے بلے کے نشان پر بلدیاتی انتخابات میں اکتیس نشستیں جیتی ہیں جبکہ اکتالیس تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں ہر جماعت کا اپنا ایک مقصد ہوتا ہے تحریک انصاف نے پہلی مرتبہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور گراس روٹ لیول پر اپنا ڈھانچہ مرتب کیا سندھ اور پنجاب کے تمام یونین کونسلزتک پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرایا گیا ہے جس سے پی ٹی آئی کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف میئر شپ نہیں بلکہ عوام کے مسائل کو بھی حل کرنا ہے