عمران خان تیسری ریحام خان کی تلاش اور شادی کرکے دو سال تک اپنی ازواجی زندگی کو بہتر بنائیں،رانا ثناء الله کا مشورہ ، ان کی دھرنوں کی سیاست اور بھڑکوں سے عوام باغی ہوچکے ہیں جس کا نتیجہ انہیں پے درپے انتخابات میں شکستوں کی وجہ سے ان کے سامنے آرہا ہے،،2018 ء کے انتخابات میں مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی، صوبائی وزیر قانون

منگل 8 دسمبر 2015 09:04

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2015ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو مشورہ دیاہے کہ وہ تیسری ریحام خان کی تلاش کریں اور شادی کرکے دو سال تک اپنی ازواجی زندگی کو بہتر بنائیں جو کہ ان کے دھرنوں کی سیاست اور بھڑکوں سے عوام باغی ہوچکے ہیں جس کا نتیجہ انہیں پے درپے انتخابات میں شکستوں کی وجہ سے ان کے سامنے آرہا ہے۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله نے کہاکہ حکومت اور مسلم لیگ ن نے جس طرح بلدیاتی انتخابات میں پہلے دوسے تیسرے مرحلہ میں کامیابی حاصل کی ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے مصروف ہے اور آئندہ 2018 ء کے انتخابات میں مسلم لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله نے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کے والد چوہدری شیر علی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ صرف بڑھکیں مارنا جانتے ہیں اگر ان کے پاس فیصل آباد کی میئر شپ کیلئے چیئرمینوں کی تعداد پوری نے تو انہیں منظر عام پر لانا چاہیے اور ساتھ ہی ان کے نام بھی بتانا چاہئیں مگر عابد شیر علی کے والد چوہدری شیر علی سابق ایم این اے کو اچھی طرح معلوم ہے کہ فیصل آباد میں منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کی اکثریت ان کے ساتھ نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایک اجتماع میں واضح طور پر کہا تھا کہ فیصل آباد بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے چیئرمینوں کی اکثریت ان کے ساتھ ہے۔ اور آئندہ میونسپل کارپوریشن کا میئر وزیر اعلیٰ اور وزیراعظم جس کو بھی نامزد کریں گے وہ اکثریت کے ساتھ ساتھ ایسے افراد کو نامزد کیا جائے گا جس کا تعلق کسی بھی ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ‘ وزراء کے باپ بیٹے یا کسی اور خونی رشتہ سے وابسطہ نہ ہو انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کی میئر سپ اور چیئرمین ضلع کونسل مسلم لیگ ن کا کارکن ہوگا ۔

اور وہ کسی ایم این اے ‘ ایم پی اے کا بھائی اور بیٹا نہیں ہوگا۔ جبکہ چوہدری شیر علی سابق ایم این اے نے کہا کہ کہ بلدیاتی نظام میں اگر منتخب ہونے والے چیئرمین اور ممبران کو بااختیار نہ بنایا گیا تو یہ نظام چار ماہ کے عرصہ میں نہ صرف ختم ہوجائے گا بلکہ حکومت کیلئے مسائل پیدا کرے گا۔