کرد فورسز شامی شہر منبج میں باقی رہیں تو نشانہ بنائیں گے ، ترکی

امریکا کو آگاہ کر دیا ہے کہ کردوں کو شمالی شام کے شہر منبج سے جلد از جلد باہر نکالے جانے کی ضرورت ہے، ترکی نہیں چاہتا کہ واشنگٹن کی جانب سے شام میں کرد فورسز کی سپورٹ کا سلسلہ جاری رہے، ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوگلو

جمعرات 2 مارچ 2017 21:11

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء)ترکی نے کہا ہے کہ امریکا کو آگاہ کر دیا ہے کہ کردوں کو شمالی شام کے شہر منبج سے جلد از جلد باہر نکالے جانے کی ضرورت ہے،کرد فورسز منبج میں باقی رہیں تو نشانہ بنائیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوگلو کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے امریکا کو آگاہ کر دیا ہے کہ کردوں کو شمالی شام کے شہر منبج سے جلد از جلد باہر نکالے جانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اوگلو کے مطابق ترکی نہیں چاہتا کہ واشنگٹن کی جانب سے شام میں کرد فورسز کی سپورٹ کا سلسلہ جاری رہے۔ترک وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ انقرہ اس بات کی تیاری کر رہا ہے کہ اگر کرد فورسز منبج میں باقی رہیں تو شام میں ان فورسز کو نشانہ بنایا جائے گا۔اوگلو نے اس امر کی تصدیق کی ترکی اور روس کے درمیان اس امر پر اتفاق رائے ہو گیا ہے کہ الباب شہر کے حوالے سے شامی حکومت اور اپوزیشن کی فورسز سے لڑائی نہ کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشار کی افواج اور اپوزیشن کی فورسز کا شام میں مشترکہ مقصد داعش تنظیم کے خلاف لڑنا ہے۔

متعلقہ عنوان :