50 تک سب سے زیادہ مسلمان بھارت میں ہوں گے،رپورٹ

2010 سے 2050 کے درمیان مسلمانوں کی آبادی میں 73 فیصد اور عیسائیوں کی آبادی میں 35 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوگا، یہ شرح گزشتہ کچھ سالوں کے مقابلہ میں تقریبا ایک جیسی ہی ہے، آبادی میں اضافہ کی شرح میں ہندو تیسرے مقام پر ہیں، جن کی آبادی 34 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے،پیو ریسرچ سینٹر

جمعہ 3 مارچ 2017 23:25

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء)امریکی تحقیقاتی ادارے پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ 2050 تک ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ مسلم آبادی والا ملک بن جائے گا۔پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 2010 سے 2050 کے درمیان مسلمانوں کی آبادی میں 73 فیصد اور عیسائیوں کی آبادی میں 35 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوگا۔

یہ شرح گزشتہ کچھ سالوں کے مقابلہ میں تقریبا ایک جیسی ہی ہے۔

(جاری ہے)

آبادی میں اضافہ کی شرح میں ہندو تیسرے مقام پر ہیں، جن کی آبادی 34 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ مسلم آبادی اگر اسی شرح سے بڑھتی رہی تو 2050 تک ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 30 کروڑ ہو جائے گی، جو دنیا میں کسی بھی ملک کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہو گی۔رپورٹ کے مطابق اسلام دنیا کا سب سے تیزی سے بڑھنے والا مذہب ہے۔ اگر اس کی موجودہ ترقی کی شرح 2050 کے بعد بھی برقرار رہی تو 2070 تک دنیا میں سب سے زیادہ لوگ مسلم کمیونٹی کے ہوں گے، جن کی کل تعداد 2.8 ارب ہوگی۔ امریکہ اور یورپ میں بھی مسلم آبادی میں اضافہ ہوگا۔ اس وقت امریکا میں کل آبادی کا تقریبا ایک فیصد حصہ مسلم آبادی کا ہے۔ 2050 میں یہ فیصد بڑھ کر 2.1 ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :