سندھ حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کاپول کھل گیا

اسکول ویران، بااثرافراد صحافت اور این جی اوز چلانے میں مصروف

جمعہ 3 مارچ 2017 23:53

نواب شاہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء)صوبے بھر میں جاری سندھ حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کاپول کھل گیا،اسکول، ویران بااثرافراد صحافت اور این جی اوز چلانے میں مصروف ،محکمہ تعلیم بے بس۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ مہینے سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تعلیم کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا تاکہ سندھ بھر میں زوال پذیر تعلیم کو بہتربنایا جاسکے اوراس سلسلہ میں ہنگامی پلان بھی ترتیب دئے گئے تھے تاہم پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری کے آبائی شہر میں بااثر افراد نے اس اعلان کی دھجیاں اڑدی ہیں ضلع بھر میں متعدداسکول اساتذہ سے محروم ہیں جس کی تازہ مثال گزشتہ دنوں نواب شاہ کے قریبی گاؤںوزیر حسین مہر میں رہائشیوںنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکا ر کردیاانہوں کا کہنا تھا تھا کہ گاؤں کا اسکول ویران ہے اور اسکول کے اساتذہ صحافت اورپرائیوٹ ملازمت کررہے ہیں جبکہ اسی طرح کا دوسرا مظاہرہ جام صاحب کی یونین کونسل جھوڑو خان شر کے مختلف دیہاتوں جن میں نور محمد شر، جمعہ خان شر اور محمد شریف شر کے رہائشیوں نے بھی مظاہرہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مذکورہ گاؤں میں اسکولوں میں عملہ تو تعنیات ہے مگر بااثر اساتذہ اسکول آنے کی زحمت بھی نہیں کرتے اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر حکام نے بھی اسکول پر چھاپے مارے تاہم بااثراساتذہ کو ڈیوٹی پر نہ لاسکے انہوں کا کہنا تھا کہ بائیومیٹرک نظام بھی بااثر اساتذہ کو رائے راست پر نہیں لاسکا ہے جبکہ مانٹیرنگ ٹیم صرف خانہ پوری کے لئے اسکولوں پر چھاپے مارتی ہے اس سلسلہ میں شہر کی سماجی تنظیموں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع بھر میں جاری تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ پر فوری عمل درآمد کرویا جائے اور بااثر اساتذہ کوفوری طور پرڈیوٹی پر طلب کیا جائے تاکہ اس پیشے بچایا جاسکے۔

#

متعلقہ عنوان :