بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے بجائے حکومتی اراکین کا اپنے وزرا کے محکموں کے خلاف احتجاج اور واک آوٹ

منگل 7 مارچ 2017 23:09

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے بجائے حکومتی اراکین کا اپنے وزرا کے محکموں کے خلاف احتجاج اور واک آوٹ ،اسیر رکن اسمبلی خالد لانگو نے اپنے حلقے کے فنڈز ریلیز نہ ہونے پر بھوک ہڑتال اور دھرنے کی دھمکی دے دی ۔ بلوچستان اسمبلی کااجلاس اسپیکرراحیلہ حمید درانی کی صدارت میں ہوااجلاس میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعت پشتونخواہ میپ کی رکن اسمبلی عارفہ صدیق قلعہ سیف اللہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم دستیابی پررکن اسمبلی عارفہ صدیق ایوان سے واک آوٹ کرگئیں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ہی صوبائی وزیرنواب ایاز جوگیزئی بھی محکمہ صحت کی کارکردگی پر چراغ پا نظر آئے اور کہا کہ عوام سے صحت اورتعلیم کے حوالے سے کئے وعدے پورے نہیں ہوئے،صوبے میں امیروں کیلئے ایمبولینس تو ہیں مگر غریبوں کے لئے نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

سابق مشیر خزانہ اورحکومتی اتحاد میں شامل جماعت نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی میرخالد لانگو جو ویل چیئرپراسمبلی آئے وہ بھی اپنے حلقے کی منظور شدہ اسکیموں کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی پر غصے میں دیکھائی دئیے اور کہا کہ صوبائی وزیرپی اینڈ ڈی میرے حلقے کے فنڈزسات ماہ سے جاری نہیں کررہے ہیں اگر 12مارچ تک فنڈزجاری نہیں ہوئے تو میں بھوک ہڑتال کروں گا اور دھرنا دوں گاجس کے بعد حکومتی رکن اسمبلی میرخالد لانگو بھی ایوان سے واک آوٹ کر گئے ۔