ملت جسے اختیار دے گی ملکی انتظام بھی وہی چلائے گا،ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم

جمعرات 6 اپریل 2017 15:25

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ 16 اپریل کو متوقع ریفرینڈم کے نتیجے میں ہونے والی آئینی تبدیلی کے ساتھ جو نظامِ حکومت قائم کیا جائے گا اس میں اسمبلی اور صدر کے فرائض کا دائرہ واضح ہو گیا ہے، صدر کا فریضہ ملکی انتظام چلانا اور اسمبلی کا فریضہ قانون بنانا ہے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ایک پرائیویٹ ٹیلی ویژن چینل کے ازمیر سے نشر کردہ پروگرام میں شرکت کی اور نوجوانوں کے سوالات کے جواب دئیے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی قانونی بِل پاس کرے گی اور ان کے نفاذ کا اختیار صدر کے پاس ہو گا ۔ صدر یہ کام اپنے فیصلے کے ساتھ کرے گا لیکن آئین میں جن موضوعات کا قانونی شکل میں حل کیا جانا ضروری ہے وہ موضوعات ہرگز صدر کے ذاتی ارادے کے دائرہ کار میں شامل نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ایک موضوع پر قانون موجود ہے اور اسی موضوع پر صدر کا فیصلہ بھی جاری ہو چکا ہے تو قانون کو صدر کے فیصلے پر فوقیت حاصل ہو گی اور صدر کا فیصلہ غیر موئثر ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نئے حکومتی نظام میں وزارت اعظمی کا عہدہ نہیں ہو گا۔ دو صاحب اختیار عہدوں کی موجودگی دو فیصلوں کا مفہوم رکھتی ہے اور اس کے نتیجے میں ترکی کو بہت وقت ضائع کرنا پڑا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئے نظام میں فیصلے کا اختیار واحد عہدے کو منتقل کیا جائے گا۔ ملت جسے اختیار دے گی ملکی انتظام بھی وہی چلائے گا۔بن علی یلدرم نے کہا کہ نئے نظام سے باہمی مفاہمت کی فضا بھی پیدا ہو گی۔ شہری کو دو انتخابات کا اختیار دیا جائے گا یعنی ایک ووٹ سے شہری اسمبلی کا اور دوسرے سے صدر کا انتخاب کرے گا۔ نتیجتا عوام دو اختیار منتقل بھی کرے گی یعنی اسمبلی کو قانون بنانے کا اسے منظور کرنے کا اور صدر کو اس قانون کا جائزہ لینے اور غلطی ہونے کی صورت میں ضروری کاروائی کرنے کا اختیار ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئے سسٹم میں عوام صدر سے کہہ رہی ہے کہ تم ملک کا نظام چلاو گے اور جو کام کرنے کا تم نے وعدہ کیا ہے انہیں کرو گے۔ یعنی نئے نظام میں فرائض کے حلقے کو واضح شکل میں متعارف کروایا گیا ہے ۔وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ نئے نظام میں سربراہ عوام ہو گی نتیجتا واحد شخص کی حکومت کی بات موضوع بحث بھی نہیں ہے۔