بھارت اوراسرائیل کے درمیان 2 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدے طے پاگیا

معاہدے کے تحت بھارتی فوج اور بحریہ کو میزائل ڈیفنس سسٹم فراہم کیا جائے گا، بھارت کو جدید ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کیے جائیں گے جس میں میڈیم رینج زمین سے فضا تک مار کرنے والے میزائلز، لانچرز اینڈ کمیونیکیشنز اور کنٹرول ٹیکنالوجی شامل ہیں،اس کے علاوہ بھارت کے زیر تعمیر اولین طیارہ بردار بحری بیڑے میں نیول ڈیفنس سسٹم بھی نصب کیا جائے گا اسرائیل کی سرکاری دفاعی کمپنی اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریزکا بیان

جمعرات 6 اپریل 2017 23:46

نئی دہلی /یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)اسرائیل اور بھارت کے درمیان تقریبا 2 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدے طے پاگیا جو کہ اسرائیل کی سرکاری کمپنی کے مطابق کسی بھی ملک سے ہونے والا اس کا اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی سرکاری دفاعی کمپنی اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز (آئی اے آئی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس نے بھارت کے ساتھ تقریبا 2 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے۔

کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت بھارتی فوج اور بحریہ کو میزائل ڈیفنس سسٹم فراہم کیا جائے گا۔کمپنی کے مطابق وہ بھارت کو جدید ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا جس میں میڈیم رینج زمین سے فضا تک مار کرنے والے میزائلز، لانچرز اینڈ کمیونیکیشنز اور کنٹرول ٹیکنالوجی شامل ہیں اور اس کی مالیت تقریبا 1.6 ارب ڈالر ہوگی۔

(جاری ہے)

اسرائیلی کمپنی کے مطابق اس کے علاوہ بھارت کے زیر تعمیر اولین طیارہ بردار بحری بیڑے میں نیول ڈیفنس سسٹم بھی نصب کیا جائے گا جس میں طویل فاصلے تک زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز موجود ہوں گے۔

اسرائیل اور بھارت کے درمیان ہونے والے معاہدے کی حتمی لاگت تو سامنے نہیں آسکی تاہم آئی اے آئی کا کہنا ہے کہ اس کی مالیت 2 ارب ڈالر کے قریب ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل بھارت کو اسلحہ فروخت کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے جبکہ امریکی کانگریس کی رپورٹ کے مطابق 2008 سے 2015 کے دوران بھارت ترقی پذیر دنیا کا اسلحہ خریدنے والا دوسرا بڑا ملک تھا۔چند عرصہ قبل تک بھارت اسرائیل کے ساتھ اپنے دفاعی تعلقات کو خفیہ رکھتا تھا کیوں کہ اسے خدشہ تھا کہ اس کی اپنی مسلم آبادی اور عرب ممالک کی جانب سے ناراضی کا اظہار کیا جاسکتا ہے۔

تاہم نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد بھارت نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کا کھل کر فائدہ اٹھانا شروع کیا اور نریندر مودی رواں برس اسرائیل کا دورہ بھی کرنے والے ہیں۔خیال رہے کہ بھارت اسلامی شدت پسندی کے خلاف اسرائیل کو اپنا قریبی اتحادی سمجھتا ہے۔