کراچی کی صورتحال تبدیل ہوچکی ،ْ شہر کی تمام سیاسی جماعتیں 10 ماہ تک منصوبہ بندی کرلیں تو بھی کراچی کو بند نہیں کراسکتیں ،ْگور نر سندھ

کراچی آپریشن کی کامیابی کا 100 فیصد کریڈٹ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو جاتا ہے ،ْمیڈیا ہر چیز کا کریڈٹ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو دے دیتا ہے ،ْسابق آرم چیف راحیل شریف بھی دیگر جنرلز کی طرح ایک نارمل جنرل تھے ،ْ پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آجانا چاہیے ،ْفیصلہ جتنی جلدی آئے گا اتنا پاکستان کیلئے اچھا ہے ،ْ صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 6 اپریل 2017 20:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ کراچی کی صورتحال تبدیل ہوچکی ہے ،ْ شہر کی تمام سیاسی جماعتیں 10 ماہ تک منصوبہ بندی کرلیں تو بھی کراچی کو بند نہیں کراسکتیں ،ْکراچی آپریشن کی کامیابی کا 100 فیصد کریڈٹ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو جاتا ہے ،ْمیڈیا ہر چیز کا کریڈٹ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو دے دیتا ہے ،ْسابق آرم چیف راحیل شریف بھی دیگر جنرلز کی طرح ایک نارمل جنرل تھے ،ْ پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آجانا چاہیے ،ْفیصلہ جتنی جلدی آئے گا اتنا پاکستان کیلئے اچھا ہے۔

تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ کراچی آپریشن کی کامیابی کا 100 فیصد کریڈٹ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

محمد زبیر نے کہاکہ مئی 2013 کے عام انتخابات سے قبل کراچی کی صورتحال کو درست کرنے کا سارا منصوبہ بنایا گیا تھا، ستمبر 2013 میں رینجرز کو کراچی میں خصوصی اختیارات دیے گئے تاہم اس پر کام جولائی میں ہی شروع ہوگیا تھا اور اس وقت آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی تھے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ کراچی آپریشن کی کامیابی میں راحیل شریف کا کوئی کردار نہیں تھا تاہم میڈیا ہر چیز کا کریڈٹ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو دے دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کو دیکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا تھا اسی طرح سابق آرمی چیف راحیل شریف نے کراچی کو ٹھیک کرنے کا خواب دیکھا تھا۔

محمد زبیر نے کہا کہ کریڈٹ اسے دینا چاہیے جو اس کا مستحق ہو اور کراچی آپریشن کی کامیابی کے سب سے زیادہ مستحق نواز شریف ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف کو اتنا بڑھا چڑھا دیا کہ جب وہ اپنے حق کی زمین لینے لگے تو سب نے کہا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف زمین لے رہے ہیں ،ْ سابق آرمی چیف راحیل شریف بھی دیگر جنرلز کی طرح ایک نارمل جنرل تھے۔

محمد زبیر نے کہا کہ ماضی میں بھی کراچی میں رینجرز،فوج، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم موجود تھیں تاہم ایک چیز جو موجود نہیں تھی وہ وزیراعظم نواز شریف کی شخصیت تھی ،ْجون 2013 میں نواز شریف وزیراعظم بنے جو ایک ایک نئی تبدیلی تھی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں سب چاہتے تھے کہ کراچی میں امن ہو لیکن جب سیاسی مصلحت کا شکار ہوتے رہیں گے کبھی امن نہیں ہوگا۔

محمد زبیر نے کہا کہ انہوں نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو واضح احکامات دے رکھے ہیں کہ چاہے جو بھی گرفتار ہو میرے پاس نہ آئیں میں کسی کو فیور نہیں دوں گا چاہے اس کا تعلق (ن )لیگ سے ہو یا ایم کیو ایم سے یا کسی اور جماعت سی'۔انہوں نے کہا کہ جب تک 100 فیصد اہداف حاصل نہیں ہوتے کراچی آپریشن جاری رہے گا جبکہ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 1985 کے بعد سے کراچی کا جو حال ہوا اب وہ دوبارہ کبھی نہیں ہوسکے گا۔

گورنر سندھ محمد زبیر نے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد متحدہ 2004 میں نئی دہلی گئے اور انہوں نے وہاں جو تقریر کی وہ زیادہ نقصان دہ تھی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت جنرل مشرف کی حکومت میں اتحادی تھی جب الطاف حسین نے نئی دہلی میں تقریر کی۔محمد زبیر نے کہا کہ اب جہاں تک پاکستان کی بات ہے تو بانی متحدہ تاریخ بن چکے ہیں، خود ایم کیو ایم پاکستان لندن والوں کو تسلیم نہیں کرت، یہ کراچی میں ایک بہت بڑی تبدیلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف موجودہ حکومت میں کارروائیاں کیں، وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ان کے ریڈ وارنٹ نکالے، عمران فاروق قتل کیس پاکستان میں شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی چوہدری نثار علی خان برطانوی حکام سے ملاقات کرتے ہیں ان کی اولین ترجیح الطاف حسین کا معاملہ ہوتا ہے۔پانامہ کیس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آجانا چاہیے کیوں کہ پوری قوم اس کی منتظر ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی اس کی وجہ سے سست روی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پورے پاکستان میں ایک بے چینی پائی جاتی ہے، غیر یقینی صورتحال کاروبار اور معیشت کے لیے اچھی چیز نہیں ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ جب سے پانامہ کیس کے فیصلے کا انتظار ہورہا ہے اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی ہے، فیصلہ جتنی جلدی آئے گا اتنا پاکستان کے لیے اچھا ہے۔

متعلقہ عنوان :