عراق کی تعمیر نو کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہوتی ہے، جرمنی

عراقی سیاست کے لیے یہ بات ناقابلِ قبول ہونی چاہیے کہ سیاستدان محض اپنے قبائل کو اور مخصوص مفادات کے حامل گروپوں کو ہی فائدے پہنچائیں، جرمن وزیر خارجہ

جمعرات 20 اپریل 2017 18:41

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء) جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف عراقی حکومت کو مزید جرمن فوجی امداد کی فراہمی خارج از امکان ہے۔جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق عراق کے دورے پر موجود جرمن وزیر خارجہ نے عراقی قیادت کے ساتھ اپنی بات چیت میں ایسی اصلاحات کا عمل تیز تر کرنے پر زور دیا، جن کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے زیادہ بہتر حالات پیدا کیے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ عراقی سیاست کے لیے یہ بات ناقابلِ قبول ہونی چاہیے کہ سیاستدان محض اپنے قبائل کو اور مخصوص مفادات کے حامل گروپوں کو ہی فائدے پہنچائیں۔انہوں نے جرمنی کی جانب سے داعش کے خلاف مزید فوجی امداد کو خارج از امکان قرار دیا کہ جرمنی عراقی سکیورٹی فورسز کو تربیت فراہم کرتے ہوئے اپنا کردار انجام دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ہرگز نہیں کریں گے کہ یہاں امن و امان قائم کرنے کے لیے اپنے فوجیوں کے ساتھ یہاں پہنچ جائیں۔

گابریئل نے یہ بھی کہا کہ جنگ سے تباہ حال اس ملک کی تعمیر نو کی ذمہ داری خاص طور پر امریکا پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے 2003ئ میں ’بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے‘ جو جنگ شروع کی گئی، ا اس کے اثرات آج بھی اس ملک میں جگہ جگہ دیکھے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :